مکرمی!گزشتہ دنوں مقامی سطح کے ایک علاقائی واٹس ایپ گروپ میں دی گئی تصاویر پرجب نظر پڑی تو دل کو کافی راحت پہنچی کہ ہمارے معاشرے میں ایسے اساتذہ بھی موجود ہیں کہ لاک ڈاون کے سبب سکولوں کی بندش کے باجود انہیں طلبہ کی فکر لاحق ہے اور وہ نسل نو کے تابناک مستقبل کے لئے نرم گوشہ رکھتے ہیں۔چاغی دالبندین کے دو اساتذہ جو اپنے ہی گھروں میںپرائمری سطح پہ پڑھنے والے لگ بھگ 12بچوں کو احتیاطی تدابیراپناتے ہوئے تعلیم کے زیور سے آراستہ کررہے ہیں۔۔ اس مہم کا نام’’میرا گھر میرا سکول‘‘ ہے۔ لاک ڈاون کے سبب اپنی ذاتی مصروفیات سے طلبہ کے لئے وقت نکال کر انہیں گھر میں پڑھانا مستحسن عمل کے ساتھ ساتھ ایک قابل تقلید اقدام ہے۔ یوں اگر صوبہ سمیت ملک کے دیگر اساتذہ اپنے اپنے گھروں میں 10کے لگ بھگ طلبہ کو پڑھانا شروع کردیں تو ہزاروں اور لاکھوں طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچ جائے گا اور تعلیمی اداروں کی بندش کے سبب ان کی درس وتدریس پر پڑنے والے منفی اثرات میں کافی کمی آئے گی۔ (محمدزکریا۔نوکنڈی چاغی بلوچستان)