لاہور(کلچرل رپورٹر)اداکارہ سونیا حسین ویسے تو خود کو فیمنسٹ ہی کہتی ہیں لیکن ہر سال 8 مارچ کو منعقد ہونے والے ایونٹ ’’عورت مارچ‘‘اور اس میں لگائے نعروں کے وہ حق میں نہیں۔سونیا حسین نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا وہ فیمنسٹ ہیں تو اس کا مطلب بھی بتائیں؟اس پر سونیا حسین کا کہنا تھا کہ ‘فیمنزم کو لوگ عموماً غلط سمجھتے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں یہ فیمنسٹ ہیں تو مردوں سے نفرت کرتی ہوں گی لیکن ایسا نہیں ہے ، فیمنزم صرف برابری ہے عورتوں اور مردوں دونوں کے حقوق پر بات کرنا ہے ’۔یاد رہے کہ 8 مارچ کو عورت مارچ کے دوران کئی فیمنسٹ خواتین ’’اپنی روٹی خود بناؤ اور اپنا کھانا خود گرم کرو‘‘ جیسے سلوگن لیکر سامنے آئیں تھی۔اس حوالے سے سونیا حسین نے کہا کہ ‘اگر عورت گھر میں کھانا بنا سکتی ہے تو مرد بھی بنا سکتا ہے ، لیکن یہ روٹی والا جو نعرہ بنایا گیا تھا میں اس کے حق میں بالکل نہیں’۔اداکارہ نے بتایا کہ ‘عورت مارچ میں لگائے نعروں سے میں بالکل اتفاق نہیں کرتی، میرا خیال ہے کہ جب آپ کسی چیز کو لیکر حد سے بڑھ جائیں تو پھر ایسا ہی کرتے ہیں’۔ ایک نعرے ‘میرا جسم میری مرضی’ کا حوالہ بھی دیا جو سوشل میڈیا پر کافی مقبول ہوا تھا۔اس پر سونیا حسین نے کہا کہ ’’میں اس بات سے بھی اتفاق نہیں کرتی، زندگی میں کچھ باتیں اہم ہوتی ہیں اور وہ صرف خواتین کے لیے نہیں مردوں کے لیے بھی ہوتی یقیناً اہم ہوں گی‘‘۔