وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین کو جلد آپریشنل کرنا چاہتے ہیں‘ لہٰذا ضروری امور کو بلاتاخیر نمٹایا جائے اور ٹرین کا کرایہ عام آدمی کی استطاعت کے مطابق ہونا چاہیے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اورنج لائن پاکستان کا پہلا ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں منصوبے کی تکمیل حکومت کی نیک نامی کا باعث بنے گی۔ ٹرین کے آپریشنل ہونے سے لاہور کے بہت سے علاقے باہم ایک دوسرے سے مربوط ہو جائیں گے۔26سٹیشنوں پر مشتمل ٹرین کا ایک طرف سے دوسری طرف کا فاصلہ 27.1کلو میٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس سے نہ صرف اندرون شہر سفر کرنے والوں کو بیش بہا سفری سہولتیں حاصل ہوں گی بلکہ شہر کی سڑکوں پر ٹریفک کا بوجھ بھی بڑی حد تک کم ہو جائے گا۔ اس سے روزانہ تقریباً اڑھائی لاکھ لوگ سفر کر سکیں گے۔ ٹرین کی ٹرائیل رننگ2018ء میں ہوئی تھی تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پنجاب میٹرو ٹرین کو آپریشنل کرنے پر خصوصی توجہ دے اور اس سلسلہ میں درپیش رکاوٹوں کو دور کیا جائے تاکہ عوام کے لئے اندرون شہر سفر میں آسانی پیدا ہو سکیں۔ ٹرین پر سفر کا کرایہ کم سے کم ہونا چاہیے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس پر سفر کریں اس کے اہداف پورے ہوں ،حکومت کے لئے یہ معقول آمدنی کا ذریعہ بن سکے اور اس آمدنی سے عوام کی فلاح و بہبود کے مزید منصوبے تشکیل دیے جا سکیں۔