اسلام آباد(وقائع نگار،صباح نیوز)مشیر تجارت عبدالرزاق دائود کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو 40 سال کی خرابیاں40 روز میں ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے ۔ نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس کے دوران بریفنگ دیتے ہوئے مشیر تجارت نے بتایا کہ رواں سال پاکستان کی ایکسپورٹ گزشتہ سال کے برابر ہیں۔ برآمدات میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کو زیرو ریٹنگ کے خاتمہ کی یقین دہانیکرائی ۔رزاق دائود نے کہا کہ شروع سے مطالبہ کر رہا ہوں کہ زیرو ریٹنگ کے ایس آراو کو نہ ہٹایاجائے اور ایف بی آر اس بات کی مخالفت کرتا ہے ۔عبدالرزاق دائود نے کہا کہ یہ تجویز بھی دی کہ مقامی فروخت پرسیلز ٹیکس لگانے کا طریقہ کار طے کیا جائے لیکن ایف بی آر کہتا ہے کہ مقامی فروخت پر ٹیکس لگانا مشکل ہے ۔قائمہ کمیٹی چیئرمین نے بھی زیرو ریٹنگ کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ زیرو ریٹنگ ختم کرنے سے انڈسٹری کو دھچکا لگے گااور بہت سی انڈسٹریز بند بھی ہوجائیں گی۔ادھروزارت توانائی نے مساجد کو مفت بجلی دینے کے حوالے سے سینٹ قائمہ کمیٹی برائے توانائی کی تجویزپرعمل کرناناممکن قراردیدیا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر فدا محمد کی زیر صدارت ہوا۔وزارت توانائی حکام نے کمیٹی کوبتایاکہ مساجد کو مفت بجلی دینے کے حوالے سے تجویزپرعمل کرناناممکن ہے ،تمام بجلی کی ترسیل کارکمپنیاں خسارے میں ہیں، اس سے کمپنیوں پر مزیدبوجھ پڑیگا۔ لاکھڑا پاور پلانٹ کے حوالے سے ایڈیشنل سیکرٹری پاور ڈویژن نے بتایا کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے کمیٹی کی سفارشات پیش کر دی گئی تھی ، بورڈ نے کمیٹی کی سفارشات کو سراہا اور ہدایات جاری کیں کہ سفارشات کی روشنی میں تکنیکی اور مالیاتی تشخیصی رپورٹ تیار کرنے کیلئے کنسلٹنٹ کی خدمات حاصل کی جائے ،اس پر جلد عمل شروع کرایا جائیگا۔ فنڈنگ کیلئے معاملات کا جائزہ لیا جا رہا ہے ، 4جولائی کو پلانٹ کی بحالی کا کام شروع ہو جائے گا۔ صوابی، جمرود اور کوہاٹ میں گریڈ سٹیشن کے قیام کیلئے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ جمرودگریڈ سٹیشن کیلئے ایشیائی بینک اور کوہاٹ گریڈ سٹیشن کیلئے ورلڈ بینک فنڈ دیگا۔ سکی کناری ہائیڈل پروجیکٹ کیلئے حاصل کر دہ زمین کے مالکان کو دگنا ادائیگی کے حوا لے سے بتایا گیا کہ وزیراعظم کو خط لکھ دیا گیا ، ابھی جواب نہیں آیا ۔ کمیٹی کو بتایا گیا کوہاٹ میں بجلی تقسیم کی بحالی کے منصوبوں کیلئے خصوصی وفاقی پروگرام کے تحت فنڈزمختص کئے گئے تھے ، فنڈز کی بحالی کیلئے کیس 25مارچ کو وزارت منصوبہ بندی کو بھیجا گیا مگر ابھی تک جواب فراہم نہیں کیا گیا۔ قائمہ کمیٹی نے معاملہ وزارت منصوبہ بندی کو بھیجتے ہوئے ہدایت کی کہ وزارت خزانہ کیساتھ ملکر اسکا حل نکالا جائے ۔