لاہور(جنرل رپورٹر) میو ہسپتال میں کرونا آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج 70 سالہ مریض مبینہ طور پر ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث واش روم میں گر کر جاں بحق ہو گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ذرائع کے مطابق شیخوپورہ کا رہائشی 70 سالہ مریض محمد حنیف ساری رات ڈاکٹرز کو بلاتا رہا لیکن عملے نے ایک نہ سنی جبکہ رات گئے عملے نے مریض کو مبینہ طور پر رسیوں سے باندھ دیا، جمعہ کی صبح بزرگ مریض کی رسیاں کھولی گئیں جسکے بعد وہ واش روم گیا لیکن واپس نہ آیا،مریض فون کر کے گھروالوں کو بھی بلاتا رہا لیکن کوئی نہیں آیا، مریض کا کہنا تھا کہ وہ پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کرانا چاہتا ہے انتظامیہ فوری طور پر اسکے بھائی کو بلادے ۔ سی ای او میو ہسپتال پروفیسر اسد اسلم کے مطابق مریض کی موت واش روم میں ہوئی ، اسکی دماغی صحت بھی ٹھیک نہیں لگ رہی تھی،آئسولیشن وارڈ کے دوسرے مریضوں نے عملے کو بلا کر موت کا بتایا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نوٹس لیتے ہوئے سیکرٹری صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہلاکت کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ ہلاکت کی تحقیقات کریگا، ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی واقعہ کا نوٹس لے لیا اورسینئر پروفیسرز کی دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ واقعہ کا علم ہونے پر وزیر صحت خود بھی میو ہسپتال پہنچیں اور صورتحال کا خود جائزہ لیا۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے پانچ رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ، چیئرمین کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ پروفیسر محمود شوکت کمیٹی کے سربراہ مقررکر دئیے گئے ہیں، ڈاکٹر جاوید حیات خان، پروفیسر عارف رشید، پروفیسر ڈاکٹر ندیم افضل، ڈاکٹر عمران حسن خان اور پانچواں نمائندہ کمیٹی کی مرضی کا شامل ہو گا۔کمیٹی محمد حنیف کی موت کا کلینکل آڈٹ کریگی اور موت کی اصل وجوہات کا تعین کریگی۔