ملتان ( سپیشل رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکہ طالبان معاہدہ ہونا بہت بڑی کامیابی ہے ، دونوں کو مذاکرات کی میز پر بٹھا کر ہم نے اپنا کردار ادا کر دیا، عمران خان کی حکومت سودے بازی کرنے نہیں آئی، ہم نے پاکستان کے مفادات کا سودا پہلے کیا اور نہ اب کریں گے ، امن جنگ سے نہیں ہوتا یہ ہمارا موقف رہا ہے اور ہمارے موقف کی دنیا نے تائید کی، اپنے مستقبل کا فیصلہ افغان قوم نے خود کرنا ہے ،پاک امریکہ تعلقات وقت کی ضرورت ہیں امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنا ہماری بہت بڑی سفارتی کامیابی ہے ، قوم کو آنے والے چند دنوں میں مزید خوشخبری دینگے ، بھارت سے آبی مسائل سمیت درپیش تمام مسائل پر بات ہوگی۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم ایک قوم ہیں بھکاری نہیں ہیں، قومیں صرف پیسوں کے لیے بات نہیں کرتیں، سب قوموں کا ایک ویژن ہوتا ہے ، ہمیں امداد نہیں خطے کا امن درکار ہے ، وزیراعظم کا دورہ قطر کامیاب رہا،پرسوں اومان جارہا ہوں اور 3 فروری کو لندن وہاں کشمیریوں کے حق پر آواز اٹھاؤں گا، ہماری کوشش ہے پاکستان کا موقف پیش کریں، آج پاکستان کی موثر وکالت ہورہی ہے ، افغانستان کا امن ہماری ضرورت ہے ، پاکستان کے شہریوں نے 17 سال افغانیوں کی میزبانی اور خدمت کی، ہمارا کبھی ارادہ تھا اور نہ ہے کہ ہم ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کریں، پاکستان بطور ایک پڑوسی اور خیر خواہ کے ان کے ساتھ ہے ،شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی پر ہم ضد نہیں کر رہے کہ ہمارا چیئرمین ہو، مرکز میں وہ چاہتے ہیں کہ قائد حزب اختلاف ہو مگر سندھ میں ایسا نہیں چاہتے ، اپوزیشن اپنا موقف پیش کرے اور ہلڑبازی نہ کرے ، آپ اپنا رخ دکھایئے ، ہمیں بھی اپنا رخ دکھانے دیجیے آہستہ آہستہ بہتری آئے گی۔ ٹاٹے پور میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہمارے ملک کی بدقسمتی رہی ہے کہ وہ سابقہ دور میں چار سال تک وزیر خارجہ سے محروم رہا جس سے پاکستان کے امریکہ ، ا فغانستان ، سعودی عرب ، ایران سمیت خطے کے بہت سارے ممالک کے ساتھ تعلقات میں تعطل پیدا ہوا۔