کراچی(سٹاف رپورٹر)جامعہ ربانیہ ناظم آباد وقصبہ کالونی کراچی کے بانی مہتمم وشیخ الحدیث مولانانورالہدیٰ 82 سال کی عمر میں انتقال کرگئے ،مرحوم کی نمازجنازہ جامعہ ربانیہ قصبہ کالونی میں ان کے صاحبزادے مولانا شمس الہدیٰ نے پڑھائی جبکہ تدفین پاپوش نگرقبرستان میں ہوئی،نماز جنازہ میں وفاق المدارس کے مولانا طلحہ رحمانی ، مولانا ڈاکٹرعادل خان،مولانا ڈاکٹرسعیدسکندر،مولانا قاری حق نواز،مفتی اکرام الرحمٰن،جے یوآئی کے مولانا ڈاکٹر نصیرسواتی سمیت ہزاروں علما وطلبااور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔مولانا نورالہدیٰ کے انتقال پہ وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے صدرمولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر،نائب صدور مولانا انواالحق حقانی،مفتی محمد رفیع عثمانی،ناظم اعلیٰ مولانا محمد حنیف جالندھری و دیگر علمانے گہرے رنج وغم کااظہارکرتے ہوئے ان کی دینی،علمی،ملکی وملی خدمات کوسراہا۔وفاق المدارس کے میڈیا کوآرڈینیٹر مولاناطلحہ رحمانی کے مطابق مولانا نورالہدیٰ کی پیدائش 1937ء میں آلائی بٹگرام میں ھوئی،1969ء میں جامعہ ربانیہ کے نام سے ناظم آباد اور1981ء میں قصبہ کالونی میں علمی مرکزکی بنیادرکھی،مفتی نظام الدین شہید سمیت آپ کے اندرون وبیرون ملک ہزاروں شاگرد ہیں،مولانا مرحوم کئی شہرہ آفاق کتب کے مصنف بھی تھے ۔قومی وصوبائی انتخابات میں حصہ لینے کے ساتھ 20سال تک جے یوآئی کراچی کے امیربھی رہے ،تحریک نظام مصطفے ٰ اورایم آرڈی کی سیاسی تحریک میں کافی عرصے تک جیل میں بھی رہے ۔ آپ گزشتہ دس روزسے علیل اورمقامی ہسپتال میں زیرعلاج تھے ۔آپ نے لواحقین میں دوبیواؤں،9بیٹوں اور بیٹیوں کو سوگوار چھوڑا ہے ۔