کراچی ( کامرس رپورٹر ) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے مجموعی طور پر تیزی کا رجحان غالب رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس 1400 پوائنٹس بڑھ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس40ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد عبور کر تا ہوا40700پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا ،تیزی کے سبب مارکیٹ کے سرمائے میں284ارب روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 77کھرب روپے سے تجاوز کر گیا۔اس طرح گذشتہ دو ہفتو ں کی تیزی میں 100انڈیکس 2806.46 پوائنٹس جبکہ اسی مدت میں مارکیٹ کا سرمایہ ساڑھے 5 ارب روپے بڑھ گیا۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کاروبار کا آغاز تیزی کیساتھ ہوا۔اور4دن کی تیزی میں انڈیکس میں 1780.09پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم ایک روزہ مندی سے انڈیکس 335.49 پوائنٹس لوز کر گیا۔سٹاک ماہرین کے مطابق مووڈیز کی جانب سے پاکستان کی آؤٹ لک ریٹنگ منی سے مستحکم کئے جانے کے مثبت اثرات نظر آئے جبکہ نچلی قیمتوں میں آئی ہوئی حصص کی خریداری بڑھنے سے بھی مارکیٹ میں تیزی کا رجحان غالب رہا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق گذشتہ ہفتے مارکیٹ میں کے ایس ای100انڈیکس میں1444.6پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس 39287.65 پوائنٹس سے بڑھ کر40732.25پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 588.43پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای 30 انڈیکس 18010.25پوائنٹس سے بڑھ کر 18598.68 پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس 27838.52 پوائنٹس سے بڑھ کر 28863.44پوائنٹس پر بند ہوا۔ گذشتہ ہفتے مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب 84 ارب89کروڑ18لاکھ83ہزار581روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 75کھرب11ارب 96کروڑ85 لاکھ 6ہزار 783 روپے سے بڑھ کر 77 کھرب 96ارب 86کروڑ 3 لاکھ90ہزار364روپے ہو گیا۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے ٹریڈنگ کے دوران کے ایس ای100انڈیکس ایک موقع پر40982.45پوائنٹس کی بلند سطح کو چھو گیا تھا تاہم مندی کے اثرات غالب آنے سے انڈیکس ایک موقع پر39287.65پوائنٹس کی کم سطح تک گر گیا تھا۔پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے زیادہ سے زیادہ16ارب روپے مالیت کے 55 کروڑ 73لاکھ94ہزار حصص کے سودے ہوئے جبکہ کم سے کم14ارب روپے مالیت کے 39 کروڑ 31لاکھ 50 ہزارحصص کے سودے ہوئے تھے ۔پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے دوران مجموعی طور پر 1988 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 1163کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،749میں کمی اور 76 کمپنیوں کی قیمتوں میں استحکام رہا۔