مکرمی ! میں صبح اپنے چک سے ہڑپہ اسٹیشن گیا دس روپے دے کر وہاں سے آگئے بیس روپے دے کر نائی والے بنگلے چک گیا واپسی دس منٹ بعد ہوگئی رکشہ جب ہڑپہ اسٹیشن پہنچا تو رکشہ ڈرائیور کو بیس روپے دئیے کہنے لگا تیس روپے دو میں نے کہا کے میں ابھی ٹھوڑی دیر پہلے بیس روپے دے گیا ہوں کہتا نہیں تیس روپے دو بدمعاشی کرنے لگا رکشہ نمبر یہ slm 9756 ہے عرض ہے چیک کیا جائے بیس کی جگہ کرایہ تیس روپے کیوں ؟ اگر میرے ساتھ ایسا ہوا تو باقیوں کیساتھ کیا سلوک ہوتا ہوگا اور کرایہ لسٹ لگائی جائے ورنہ اس طرح غریب عوام لٹتی رہے گی میں نے دس روپے دے دئیے تھے مگر دوسروں کا سوچنے لگا ان کے ساتھ کیا سلوک ہوتا ہوگا۔ حکومت کو ان من مانے کرایہ وصول کرنے والوں کے ساتھ سختی سے پیش آنا چاہیے اسکا مستقیل حل نکالنا چاہیے تاکہ غریب عوام کو کچھ تو فائدہ ہو.( محسن علی طالب ساہیوال)