کراچی (پ ر) پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (PMRA) کا مسودہ تاحال زیر غور ہے اور سی پی این ای سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے اس سلسلے میں بھرپور مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔وزارت اطلاعات نے اشتہاراتی پالیسی مکمل تیار کر لی ہے اور آج معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو پیش کی جائے گی۔ نئی اشتہاراتی پالیسی میں کلاسیفائیڈ اشتہارات کی میڈیا اداروں کو براہ راست ادائیگیوں کی تجویز بھی شامل کی گئی ہے اور سرکاری اشتہارات کی منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل نے کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے مرکزی سیکرٹریٹ میں سی پی این ای کی ایک تقریب میں مہمان خصوصی کے طور پر اپنے خطاب میں کیا۔ تقریب میں اخبارات کے مدیران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری کے ہمراہ پرنسپل انفارمیشن آفیسر طاہر خوشنود اور ڈائریکٹر جنرل پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ کراچی سید سکندر علی شاہ نے بھی شرکت کی۔ شفقت جلیل نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی کی ترقی کے سبب پرنٹ، الیکٹرانک، ڈیجیٹل اور خاص طور پر موبائل فون کے ذریعے اطلاعات کا بہاؤ اور فراہمی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ الفاظ کی حرمت اور پیشہ ورانہ ادائیگی اخبارات میں نمایاں نظر آتی ہے ۔ وفاقی وزارت اطلاعات اخبارات دیگر میڈیا کی نسبت زیادہ مؤثر اور ذمہ دار کردار کے حامل ہیں۔ سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ان کی وزارت حقیقی اخبارات کی حوصلہ افزائی کی پالیسی پر کاربند ہے اور اس سلسلے میں اب تک 350 ڈمی اخبارات کو میڈیا لسٹ سے خارج کیا جا چکا ہے ۔ اس موقع پر پرنسپل انفارمیشن آفیسر طاہر خوشنود نے اشتہارات کی منصفانہ تقسیم اور ادائیگیوں کے ضمن میں سی پی این ای کو اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ اور عادلانہ تقسیم میں سی پی این ای کی معاونت اور رہنمائی بھی ہمارے لئے گراں قدر اور کارآمد ثابت ہوگی۔ تقریب سے سی پی این ای کے سینئر رکن سعید خاور، عامر محمود، اعجازالحق، مقصود یوسفی، طاہر نجمی، حامد حسین عابدی، غلام نبی چانڈیو، عارف بلوچ، عبدالخالق علی، مدثر عالم، طاہر ، شیر محمد کھاوڑ، مظفر اعجاز اور بلقیس جہاں اور دیگر مدیران نے بھی خطاب کیا۔ تقریب کے دوران وفاقی سیکرٹری اطلاعات شفقت جلیل اور پرنسپل انفارمیشن آفیسر طاہر خوشنود کو سی پی این ای ایڈیٹرز کلب کی اعزازی ممبرشپ بھی دی گئی۔