اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت پوری دنیا کورونا وائرس کے چیلنج سے نبرد آزما ہے لیکن بھارت ان حالات میں کشمیریوں کو سہولت دینے کی بجائے وہاں ڈومیسائل قوانین میں تبدیلیاں کر رہا ہے ۔بھارت کا یہ اقدام سٹیزن ترمیمی ایکٹ کی طرح انتہائی متنازعہ ہے ۔ حالیہ بھارتی اقدام کے حوالے سے ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ جب دنیا کی توجہ کورونا وائرس کے پھیلائو کو روکنے کی طرف ہے ، بھارت اس آڑ میں ایسے اقدامات اٹھا رہا ہے جو بلا جواز ہیں۔ بھارت مشکل حالات میں کشمیریوں کو خوراک اور ادویات کی فراہمی کی بجائے قوانین میں تبدیلیاں کر رہا ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے ڈومیسائل کے قواعد میں تبدیلی دراصل انکا آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنیکا ایجنڈا ہے ،بھارتی اقدام کو نہ روکا گیا تو مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہونیکا قوی امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے یقین دلایا کہ وہ نئے قواعد کا مسودہ منگوا کر اسکا جائزہ لیں گے ۔دریں اثنا وزیر خارجہ نے اپنے انڈونیشیائی ہم منصب رتنو مارسودی سے رابطہ کیاجس دوران کورونا وائرس کے انسداد کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم کے ذریعے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے عالمی وبا کے باعث انڈونیشیا میں جانی نقصان پر پاکستان کی طرف سے اظہار افسوس کیا۔