اسلا م آباد،لاہور ( خبر نگار خصوصی ،خبر نگار ،سٹاف رپورٹر ،92نیوز رپورٹ ) مسلم لیگ(ن)براڈ شیٹ معاہدہ سامنے لے آئی،براڈ شیٹ معاہدے پر اس وقت کے چیئرمین نیب نے دستخط کیے جبکہ پی پی اور جے یوآئی ف نے بھی جسٹس(ر) عظمت سعید کی تقرری مسترد کردی۔تفصیلات کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے براڈ شیٹ معاملے پر احسن اقبال، خرم دستگیر اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان اب تک 1ہزار کروڑ روپے براڈ شیٹ کو ادا کرچکی۔ انہوں نے استفسار کیا کہ 1 ہزار کروڑ روپے کی ادائیگی کے حوالے سے کوئی جواب دینے والا ہے ؟ کیوں پیسے بھیجے ؟ کس مقصد کے لیے بھیجے گئے ؟ ، جنہوں نے انگلینڈ پیسے بھیجنے کا فیصلہ کیا وہ کمیشن میں بیٹھے ہیں ،اوپن سماعت سے بہت سے پردہ نشینوں کے نام سامنے آئینگے ۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ان سے تحقیقات کرانا انصاف کا قتل ہے انکی اپنی تحقیقات ہونی چاہیے ، مشرف دور میں نواز شریف کیخلاف مقدمات میں عامر عزیز کے ساتھ عظمت سعید بھی شامل رہے جبکہ مسلم لیگ (ن) نے جسٹس(ر)عظمت سعید کو براڈ شیٹ تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بنانے کا فیصلہ واپس لینے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کر ادی ۔ لیگی رہنما عطا تاڑر نے شیخ عظمت کا براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کرنے کا حق نہیں بنتا۔ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ چیئر مین نیب کے بعد شہزاد اکبر کو بھی کمیٹی میں بلایا جا سکتا ہے ،شیخ عظمت سعید کو اخلاقی طور پر براڈ شیٹ کمیٹی سے الگ ہو جانا چاہیے ۔ جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی نیر بخاری کا کہنا ہے کہ براڈشیٹ معاملے کی تحقیقات عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ، حکومت کی بد دیانتی سامنے آ چکی ہے ۔ تر جمان جے یو آئی اسلم غوری نے کہا ہے کہ جسٹس( ر )عظمت سعید خود شریک جرم ہیں ،ان سے تحقیقات کروانا بلی سے دودھ کی رکھوالی کے مترادف ہے ۔