اسلام آباد( خبرنگار خصوصی، مانیٹرنگ ڈیسک،آن لائن)مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کامشترکہ اجلاس ہوا جس میں نوازشریف کے بیانیے کی مکمل تائیداوراظہاراعتمادکردیا،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ مہنگائی اورعوام کو درپیش مسائل پر پارلیمان میں بھرپور آواز اٹھائی جائیگی،اپوزیشن کیخلاف انتقامی کارروائیوں، یکطرفہ احتساب اور مریم نواز کے ساتھ پیش آئے واقعہ پر احتجاج کیا جائیگا ۔ اجلاس میں مسلم لیگ ن نے وزیراعظم کیساتھ مذاکرات سے انکارکردیا،اجلاس کے بعدگفتگوکرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی نے کہا مذاکرات ان سے کرینگے جن کے پاس اختیارہے ،ارکان کھل کرنوازشریف کے بیانیے میں سامنے آئیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ سپیکر اسمبلی نے اپوزیشن کا ایوان میں گلا گھونٹا ہوا ہے ۔ہمیں شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کی بھیک مانگنے کی کوئی ضرورت نہیں۔ راناثنااللہ نے کہاپارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں نواز شریف کے بیانیے کی تائید کے لیے قرارداد منظور کی گئی ہے ، صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا عمران خان کسی کو کیا این آر او دیں گے اس کے پاس تو آئین کے اندر دئیے گئے وزیراعظم کے اختیار بھی نہیں، حکومت پر ایک گمراہ، انتقام سے پر ٹولہ براجمان ہے ۔سی پیک اتھارٹی بل میں اصل این آر او دیا جارہا ہے ۔ نوازشریف، شہبازشریف اور مریم نواز میں کوئی اختلاف نہیں صرف حکومتی پراپیگنڈا ہے ۔مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی،ذرائع کے مطابق ن لیگ نے سپیکرقومی اسمبلی کی تقریبات اوردعوت ناموں کے بائیکاٹ کافیصلہ کرلیا۔ لیگی ارکان صرف قومی اسمبلی اجلاس اورقائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں شرکت کرینگے ۔ذرائع کے مطابق فیصلہ خواجہ آصف نے پڑھ کرارکان کوسنایا۔ادھر مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران صاحب اور سلیکٹڈ ٹولہ گھر جانے کی تیاری کرے ۔ دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز 4نومبر کو گلگت بلتستان کا دورہ کریں گی ۔