کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ ، صباح نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک لوٹنے والوں کو نشان عبرت بنا دیں گے تاکہ کوئی اقتدار میں آکر کرپشن نہ کرے ۔اتوار کو کوئٹہ میں نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایلیٹ کلاس کیلئے رہ گیا ہے جو پہلے موٹر سائیکل چلاتا تھا وہ اب گاڑی پر آ گیا ہے ۔ پہلے بڑے ڈاکو جیل میں نہیں اسمبلیوں میں نظر آتے تھے ۔ پہلی باربڑے ڈاکوئوں پر ہاتھ ڈالا جارہا ہے ورنہ پہلے تو غریب بے چارہ جیل میں جاتا تھا ۔میں نے مشرف دور میں 7 دن جیل میں گزارے اور وہاں صرف غریب لوگ تھے اور کوئی بڑا ڈاکو مجھے جیل میں نظر نہیں آیا تاہم وہ اسمبلیوں میں نظر آتے تھے ۔ جسطرح ملک کو 10سال میں بیدردی سے لوٹا گیا میں آئندہ پانچ سال لوگوں کو بتاتا رہوں گا ۔ لوگ کہتے ہیں میں پرانی باتیں نہ کروں اگر میں پرانی باتیں نہ کروں تو میرا موازنہ کیسے ہو گا کہ میں بہتر ملک چھوڑ کے گیا ہوں کہ نہیں ؟ شریف خاندان، زرداری خاندان اور اومنی گروپ نے سارا پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر بھیج دیا ۔ہمیں ہر روز نئی چیز یں مل رہی ہیں ، اسی لئے یہ ڈرے ہوئے ہیں اور روز کہتے ہیں عمران کی حکومت گرائو نہیں تو سب جیل میں ہونگے ۔ ان دو جماعتوں نے جو ملک کیساتھ کیاوہ کوئی دشمن بھی نہ کرے ۔ 10سال میں ملک کا قرضہ6 ہزارارب سے 30ہزار ارب روپے تک پہنچا دیا ۔آج 4500ارب روپے ٹیکس اکٹھا ہوتا ہے ،2000 ارب صرف قرضوں کی قسطوں میں چلا جاتا ہے ۔ باقی 2500 ار ب روپے ہم صوبوں کو دیدیتے ہیں،1700ارب روپے سکیورٹی کیلئے لگ جاتا ہے اور وفاقی حکومت 700 ارب خسارے سے کام شروع کرتی ہے ۔ یہ قرضے اتر جائیں گے اور یہ میں بتائوں گا کہ قرضے کیسے اتر جائیں گے ۔باہر سے جو سرمایہ کاری آرہی ہے اور جو ہم ایکسپورٹ بڑھا رہے ہیں اس سے ملک اٹھ جائیگا لیکن تھوڑی دیر کیلئے ہم ایک مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ہمارا مسئلہ یہ نہیں کہ اﷲ تعالیٰ نے کوئی کمی چھوڑی ہے ، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ اگر ایک فیکٹری کے اوپر ڈاکو کو بٹھا دیں تو آپکی فیکٹری بند ہو جائے گی، ملک کیسے چل سکتا ہے جب بار بار اوپر آکر ڈاکو بیٹھ جائیں ۔ یہ میں بتا دوں جتنی بھی دیر لگ جائے ہم نے ان کو سزائیں صرف اسلئے دینی ہیں کہ لوگوں کیلئے عبرت ہو کہ آگے سے کوئی الیکشن جیت کر آئے تو ملک لوٹتے ہوئے ڈرے ۔ فضل الرحمن کی مثال اس روندو کھلاڑی کی طرح ہے ، جو گلی محلے میں کھیل کے دوران آؤٹ ہونے کے بعد وکٹیں اٹھا کر بھاگ جاتا ہے اور کہتا ہے میں آؤٹ تو اب کوئی بھی نہیں کھیلے گا۔انہوں نے کہا50لاکھ گھر ان کیلئے ہیں جو اپنا گھر نہیں بنا سکتے ۔ہو سکتا ہے پانچ سال میں 50لاکھ سے بھی زائد گھر بنا لیں۔ ہم چاہتے ہیں نوجوان سرکاری نوکری کی بجائے اپنا کاروبار کریں۔ نیاپاکستان ہائوسنگ سکیم کا مقصد عام آدمی کو چھت فراہم کرنا ہے ، ہم اسمبلی میں قانون لیکر آرہے ہیں تاکہ بینکوں سے قرضہ حاصل کرنے میں آسانی پیدا ہو۔ سنتے ہیں پاکستانی بینکوں میں پیسہ نہیں ہے ،ملائیشیاء ،چین ،برطانیہ سے کمپنیاں ہاؤسنگ سکیم میں انویسٹ کرناچاہتی ہیں ۔ انہوں نے وزیراعلی بلوچستان کو ہدایت کی کوئٹہ کا ماسٹرپلان ضرور بنائیں، ہم نے بلوچستان کی مدد کرکے پورے پاکستان کو اوپر اٹھانا ہے ۔ پاکستان میں غریبوں اور پیچھے رہ جانے والے علاقوں کیلئے میں اﷲ کو جوابدہ ہوں۔ وزیراعلی جام کمال نے خطاب کرتے ہوئے کہا بلوچستان پر خصوصی توجہ مرکوز کرنے پر وزیراعظم کے مشکور ہیں۔بلوچستان کے عوام پرامید ہیں کہ اب ان کے مسائل حل ہوں گے ۔تقریب سے وزیرہائوسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ نے بھی خطاب کیا۔ وزیر دفاعی پیداوار زبیدہ جلال، وفاقی وزیر برائے میری ٹائم افیئرز علی حیدر زیدی، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری، وزیر اعظم کے معاون خصوصی سردار یار محمد رند، صوبائی وزرائ، ارکان اسمبلی اور دیگر اعلیٰ شخصیات نے بھی تقریب میں شرکت کی۔قبل ازیں وزیراعظم نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے وفد سے ملاقات کی اور شہد ا کے اہلخانہ سے تعزیت کی ۔ وزیراعظم نے ہزارہ برادری کو ہر قسم کی سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ وزیراعظم نے کہا دہشتگردوں اور مسلح گرہوں کیخلاف حکومت اور ریاستی ادارے ایک پیج پر ہیں ،حکومت دہشتگردی کی روک تھام کیلئے مربوط اقدامات کر رہی ہے ۔ ہمارا عزم ہے ملک و قوم کو اس دلدل سے باہر نکالیں اور ملک کو امن کا گہوارہ بنائیں ۔ وزیراعظم نے شہدا کے خاندانوں کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں 2 فیصد کوٹے کا بھی اعلان کیا۔