اسلام آباد،راولپنڈی (سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی آر شرمن نے کہا ہے کہ ہم علاقائی و عالمی چیلنجز حل کرنا چاہتے ہیں، پاکستان کے تحفظات،تشویش کو سمجھتے ہیں، علاقائی و عالمی چیلنجز حل کرنا چاہتے ،یقین ہے عمران سے جوبائیڈن کی گفتگو جلد ہوگی ۔گزشتہ روز انہوں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر قومی سلامتی معید یوسف سے ملاقاتیں کیں اورا قتصادی تعاون اور خطے کی سکیورٹی سمیت دیگر امور پر گفتگو کی ۔وینڈی آر شرمن نے افغانستان سے انخلا اورمہاجرین کی مدد پر پاکستان کی تعریف کی۔ آرمی چیف نے گفتگو کرتے کہا کہ پاکستان افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام کی حمایت کرتا ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان خطہ اور افغانستان میں امن و استحکام کی ہر ممکن کوشش کیلئے پرعزم ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان بامعنی بات چیت جاری رہنی چاہیے ۔وینڈی شرمین نے کہا کہ علاقائی امن کیلئے پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنا چاہتے ہیں۔دریںاثنا پاکستان ٹیلی ویژن کوانٹرویو میں امریکی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے کئی دہائیوں سے مضبوط اور بہترین تعلقات ہیں ،افغانستان کی بہتری کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر اقدامات کرتے رہیں گے ، پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے کورونا وبا کا مقابلہ کیا ، چین کی ترقی میں رکاوٹ بننا نہیں چاہتے ۔ ملاقات کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد، طویل المیعاد اور پائیدار تعلقات کے قیام کا خواہاں ہے ،عالمی برادری کی جانب سے افغان عوام کے مصائب کو دور کرنے کی کیلئے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ، وزیر خارجہ نے جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کیلئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود سطح پر بھی مذاکرات ہوئے جس میں اقتصادی تعاون،سکیورٹی پر گفتگو ہوئی ۔دریں اثناء ٹویٹر پر جاری اپنے ایک ٹویٹ میں وینڈی شرمین نے کہا ہے کہ شاہ محمود سے ملاقات افغانستان کے مستقبل اور پاک امریکہ اہم و دیرینہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیلئے ہوئی۔ بعد ازاں وینڈی شرمن نے مشیر قومی سلامتی معید یوسف سے ملاقات کی ، معید یوسف کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو افغانستان کی نئی عبوری حکومت سے بات کرنے اور روابط قائم رکھنے کی ضرورت ہے ، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزی خطے میں امن کیلئے خطرہ ہے ۔ وینڈی شرمین نے پاکستانی ایڈیٹرز سے بھی ملاقات کی۔اس موقع پر ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں بہت اچھے سے اندازہ ہے کہ ہر ملک اسوقت امریکی صدر جوبائیڈن کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو چاہتا ہے ، مجھے یقین ہے کہ عمران خان کے ساتھ یہ گفتگو بہت جلد ہوگی۔ بعدازاں اپنے ایک ویڈیو بیان میں امریکی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اوردیگرپاکستانی حکام سے افغانستان میں طالبان کی حکومت، صورتحال اور طالبان کے وعدوں پر تفصیلی بات چیت کی ۔