اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابرستار نے آن لائن امتحان دینے کی درخواست ہائیرایجوکیشن کمیشن کو بھجواتے ہوئے نمٹادی اور کہاکہ خالص پالیسی معاملہ ہے ، مداخلت نہیں کریں گے ،ہائیر ایجوکیشن کمیشن پالیسی کے مطابق فیصلہ کرے ۔نمل یونیورسٹی طلبہ کی آن لائن امتحان دینے کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دئیے کہ اس کیس میں کوئی امتیازی سلوک کا مسئلہ ہے نہ قانون کی خلاف ورزی ہے ،درخواست گزار نے کہاکہ اوپن بک امتحان دینا چاہتے ہیں، پہلے نمل نے آن لائن امتحان کا کہا ،اب کیمپس امتحان لینا چاہتے ہیں،ہم نے آن لائن پڑھا ، کیمپس امتحان کیسے دے سکتے ہیں،عدالت نے کہاکہ یہ کوئی وجہ نہیں جو آپ بتا رہے ہیں۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے تحریک انصاف کی ایم این اے کنول شوزب کی درخواست پر آئندہ سماعت تک دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کنول شوزب کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے روکنے کے حکم میں پیر تک توسیع کردی۔ جسٹس عامرفاروق نے این اے 249 سے امیدوار کی فیصل واوڈا نااہلی کیس میں فریق بننے کی درخواست پرالیکشن کمیشن اور فیصل واوڈا کوجواب کیلئے نوٹس کردئیے ۔ قادر خان مندوخیل کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیاکہ وہ اس کیس میں کیوں پارٹی بننا چاہتے ہیں،درخواست گزار وکیل نے کہاکہ میرا تعلق بنتا ہے ،عدالت نے وکیل پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ آپ کو ہائیکورٹ کے سامنے بات کرنیکا نہیں پتہ،عدالت نے فریق بننے کی درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔