تربت،کوئٹہ(نامہ نگار،92 نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے بلوچستان کوباقی صوبوں کے برابرلانے کااعلان کردیا۔ تربت میں عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاوفاق کی عدم توجہی سے بلوچستان باقی پاکستان سے پیچھے رہ گیا،بہت کم وفاقی حکومتوں نے بلوچستان کا سوچا، بلوچستان کے سیاستدانوں نے زیادہ تر اپنا سوچا،پاکستان میں سیاسی لوگوں نے ملک سے زیادہ اپنے آپ کو فائدہ پہنچایا، ایک ایسے وزیراعظم رہے جنہوں نے بلوچستان کے بجائے لندن کے زیادہ دورے کیے ،ایک ایسے بھی صدررہے جنہوں نے بلوچستان کی نسبت دبئی کے زیادہ ٹرپ کیے ،ہم سب سے زیادہ زور بلوچستان کواوپراٹھانے پرلگائیں گے ،کوئی قوم آگے نہیں جاسکتی اورترقی نہیں کرسکتی کہ جب کوئی چھوٹاساطبقہ پیچھے رہ جائے ،چین نے 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا،چین چاہتا تھا مغربی چین سی پیک کے ذریعے تیزی سے ترقی کرے ،اس وقت دنیامیں جو ملک سب سے تیزی ترقی کررہا ہے وہ چین ہے ،سب کو نظر آرہا ہے چین چند سال بعد سب سے اوپر چلا جائے گا،2ہزار ارب ڈالر چین کی ٹریڈ ہے ، ہماری خوش قسمتی ہے ہم چین سے جڑے ہوئے ہیں،ملک ایک گھر ہوتا ہے اور یہ نہیں ہوسکتا 2بچے آگے نکل جائیں اور باقی پیچھے رہ جائیں، کمزور طبقے کو اوپر اٹھائیں گے تب ہی ملک ترقی کرے گا،بلوچستان خوش قسمت ہے اس کے پاس گوادر ہے ، نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم بلوچستان لیکر آرہے ہیں،بلوچستان کے دور درازعلاقوں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کررہے ہیں،محرومیوں کا ازالہ کرکے عوام کا معیار زندگی بلند کریں گے ۔وزیراعظم نے کہاساری دنیا میں کورونا وائرس کا عذاب آیا ہوا ہے ،کورونا کی وجہ سے 900 ارب روپے کم ٹیکس جمع ہوا،کورونا کی وجہ سے بھارتی معیشت بیٹھ گئی ،اللہ کا شکر ہے ہماری معیشت اوپر جارہی ہے ، ملک میں کوروناکیسز بڑھ ر ہے ،آنے والے دنوں میں ہمیں بہت احتیاط کرنا ہوگی، عوام کو ایس اوپیز پر عملدرآمدکرنا اور ماسک پہننا ہوگا،برصغیرمیں کوئی بھی ملک کوروناسے اسطرح نہیں نکلاجسطرح پاکستان نکلا۔پاکستان نے گزشتہ 4ماہ سے کوئی قرضہ نہیں لیا،اللہ کا شکر ہے ہماری پالیسیاں کامیاب ہوئیں اور ملک اوپر جارہا ہے ، پاکستانی سٹاک مارکیٹ ایشیا میں پہلے نمبرپرپہنچ چکی،غربت کے خاتمے کیلئے جتنی رقم ہم نے خرچ کی ماضی میں کبھی نہیں ہوئی۔وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا وفاق اور بلوچستان حکومت ملکربلوچستان میں میگاپروجیکٹس بنائیں گے تاکہ بلوچستان کو دیگر صوبوں کے برابر لاکھڑا کر سکیں ۔بلوچستان کے لوگوں کے احساس محرومی کو ہمیشہ سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیاگیاہے ۔ہم بھی بڑا جلسہ کرسکتے تھے تاہم ہمیں لوگوں کی زندگیاں عزیز ہیں نہ کہ سیاسی مفادات ۔ وزیراعظم نے تربت میں دارالاحساس اور وسیلہ تعلیم پروگرامز کا افتتاح کردیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا انسانوں پر سرمایہ کاری نہ کرنے والوں نے آج تک ترقی نہیں کی،ماضی میں کبھی بھی بلوچستان کو ترجیح نہیں دی گئی، ہم یہاں کے عوام کی ہر طرح سے مدد کرینگے ، بلوچستان میں کبھی بھی اتنی فنڈنگ نہیں کی گئی جو ہماری حکومت میں ہوئی ہے ، نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، وہ ٹیکنالوجی آگئی ہے کہ لوگوں کو دور دراز علاقوں تک تعلیم دے سکتے ہیں۔ پنجاب کی جانب سے سکالر شپ135سے بڑھا کر 360کرنے لگے ہیں۔وزیراعظم نے کہا وہ چاہتے ہیں پاکستان ایک مضبوط وفاق بنے ، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے اور اس سے ہم سب متحد ہوں گے ، وفاق کی مضبوطی کیلئے تمام اکائیوں میں یکساں ترقی ضروری ہے ۔انہوں نے کہا انسان ہر برے وقت سے سیکھتا ہے ، جو بھی برا وقت آتا ہے اللہ آپ کو سیکھنے کا موقع دیتا ہے ، غلطیاں تو انسان کرتا ہے ، جو اوپر جاتا ہے وہ برے وقت سے ڈرتا نہیں، ہار نہیں مانتا،کوشش کرتا رہتا ہے ۔ دنیا میں کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتا، زندگی ایک پراسیس کے ذریعے چلتی ہے ، مشکل وقت سے نکل کر آپ اور مضبوط ہوجاتے ہیں، آپ جو بھی خواب دیکھتے ہیں وہاں پہنچ سکتے ہیں۔ وزیراعظم نے طلباء کے سوالوں کے جوابات بھی دئیے ۔ گورنر بلوچستان ، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزرابھی تقریب میں موجود تھے ۔ اپنے ٹوئٹر بیان میں وزیراعظم نے کہا کورونا کے باوجود پاکستان کی معیشت تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔ستمبر میں گروتھ7.7 فیصد رہی، ہماراصنعتی اور توانائی پیکیج صلاحیت اور پیداوار بڑھانے میں مدد کرے گا۔