اسلام آباد، سیالکوٹ( خبر نگار خصوصی، ڈسٹرکٹ رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ) الیکشن کمیشن نے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیتے ہوئے 18 مارچ کو دوبارہ پولنگ کا حکم دیدیا ۔ چیف الیکشن کمشنر نے این اے 75 ڈسکہ سے متعلق سماعت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پورے حلقے میں دوبارہ الیکشن کرائے جائیں، حلقے میں پولنگ 18 مارچ کو ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر نے فیصلے میں کہا حلقے میں 19فروری کوصاف ، شفاف اور منصفانہ ضمنی الیکشن نہیں ہوا،ضمنی انتخاب میں لڑائی جھگڑااورتشددہوا، ووٹرزکوحق رائے دہی کیلئے آزادانہ ماحول فراہم نہیں کیاگیا۔قبل ازیں چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے این اے 75 مبینہ انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ تحریک انصاف کے نامزد امیدوار علی اسجد ملہی نے وکیل علی ظفر کے ذریعے مؤقف پیش کیا کہ فائرنگ ہر الیکشن میں ہوتی ہے اسلئے شکایت نہیں کی، ہر علاقہ کے ووٹرز کی مرضی ہے ووٹ ڈالیں یا نہ ڈالیں، حلقے میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگی ہوئی نہ خواتین کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔وکیل کا کہنا تھا عمران خان نے بطور لیڈر کہا تھا 20 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ انتخابات پر اعتراض نہیں، بطور امیدوار علی اسجد ملہی کو دوبارہ پولنگ پر اعتراض ہے ، عدالت این اے 75 کا انتخابی نتیجہ جاری کرے ۔(ن) لیگ کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے 20 متنازعہ پولنگ سٹیشنز کے ووٹوں کا فرانزک آڈٹ کرانے کی استدعا کرتے ہوئے کہا پورے حلقہ میں فائرنگ ہوئی، فائرنگ کرنیوالا جو بھی ہو ووٹرز حراساں ہوئے ، پہلی بار ایسا الیکشن کمیشن آیا جو سچ بول رہا ہے ۔ الیکشن کمیشن پورے انتخابی عمل کا جائزہ لینے کیلئے بااختیار ہے ، انتخابی عمل کیساتھ شرمناک فراڈ کیا گیا، پریذائیڈنگ افسران کے موبائل اور پولیس کے وائرلیس ایک ساتھ بند ہوگئے ، الیکشن کمیشن جمہوریت کا محافظ ہے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا عام انتخابات میں بھی فارم 45 کا مسئلہ سامنے آیا تھا، تاہم ضمنی انتخابات میں الیکشن کمیشن کو فارم 45 نہ ملنے کی شکایت نہیں آئی۔دریں اثناء الیکشن کمیشن نے کمشنراورآرپی اوگوجرانوالہ کوعہدوں سے ہٹانے اور ڈویژن بدرکرنے جبکہ ڈی سی سیالکوٹ ذیشان جاویدلاشاری،ڈی پی اوسیالکوٹ حسن علوی،اے سی آصف حسین ،ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورک اورڈی ایس پی ڈسکہ رمضان کمبوہ کو فوری معطل کرنے اور آئندہ کسی بھی الیکشن ڈیوٹی پرمامورنہ کرنے کا حکم دیا۔الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اورآئی جی پنجاب پولیس کو فرائض میں غفلت برتنے پر4مارچ کوذاتی حیثیت میں وضاحت کیلئے طلب کرلیا۔الیکشن کمیشن نے ان تمام افسران کیخلاف کارروائی کے احکامات جاری کردیئے اورکہا انکوائری الیکشن کمیشن خودکریگایاپھروفاقی و صوبائی حکومت کے ذریعے کرائے گا جس کافیصلہ جلد کیاجائیگاجبکہ غفلت برتنے والے پریذائیڈنگ افسران کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔