اسلام آباد، مظفر گڑھ،فیصل آباد،پسرور (خبرنگار خصوصی،نمائندہ 92نیوز،جنرل رپورٹر،صباح نیوز، این این آئی، آن لائن)انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم پر ناراض کھلاڑیوں کا بنی گالہ میں کپتان کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رہا ، مظاہرین نے گیٹ پر چڑھنے کی کوشش کی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے بعد پولیس کی مزید نفری طلب کر لی گئی۔ تفصیلات کے مطابق انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم پر ناراض کھلاڑیوں کا بنی گالہ میں کپتان کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رہا ، صبح ہوتے ہی ناشتے کے لئے دیگیں چڑھائی گئیں اور ناراض کارکنوں نے ناشتہ کیا۔ احتجاج کے پیش نظر عمران خان نے ٹکٹوں کے اجرا پر نظر ثانی پر آمادگی بھی ظاہر کر دی۔عمران خان نے بتایا کہ ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق شکایات پر وہ جلد فیصلہ کریں گے ۔ٹکٹوں کی تقسیم پی ٹی آئی کیلئے امتحان بن گئی۔ مختلف شہروں سے کارکنوں کی بڑی تعداد بنی گالہ پہنچی، نعرے لگاتے ، شور مچاتے مظاہرین مطالبات دہراتے رہے ۔ ملتان، شیخوپورہ، دیر بالا، سوات اور گجرات سے آئے کھلاڑیوں نے احتجاج کیا۔ گیٹ کے پیچھے سے عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے غصہ ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہ ہوئی۔اس سے پہلے بھی کپتان بار بار مظاہرین کومنانے آئے مگر ناکام رہے ۔ ٹکٹوں کی تقسیم پر نظر ثانی کا اعلان بھی احتجاجی کھلاڑیوں کا غصہ ٹھنڈ ا نہ کر سکا اور احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ جہانگیر ترین کے آنے پر مظاہرین نے گھیرا ئوکر لیا۔ صورتحال کو بھانپتے ہوئے کپتان کو خود خطاب کرنا پڑا۔دوسری جانب تحریک انصاف نے باقی حلقوں کیلئے امیدواروں کا اعلان 72 گھنٹے کیلئے موخرکر دیا۔ ذرائع کے مطابق، تحریک انصاف کا پارلیمانی بورڈ نئے امیدواروں کا اعلان کرے گا، پی ٹی آئی کا پارلیمانی بورڈ صرف نظرثانی درخواستوں کا جائزہ لے گا، متنازعہ حلقوں میں امیدواروں کی سکروٹنی مزید جاری رہنے کا امکان ہے ۔خبرنگار خصوصی کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے متنازعہ حلقوں میں دوبارہ سروے کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اس بات کا فیصلہ تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج کے باعث کیا گیا تاکہ متنازعہ حلقوں میں جیتنے والے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کئے جا سکیں۔ دوسری جانب بنی گالہ میں ٹکٹیں نہ ملنے پر شروع ہونے والا احتجاج شدت اختیار کر گیا۔ صورتحال کشیدہ ہونے پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات حاصل کر لی گیئں ہیں۔ علاوہ ازیں مظفرگڑھ کے قومی اسمبلی کے 2 حلقوں این اے 182 اور این اے 183 میں تحریک انصاف کی جانب سے جمشیددستی کیساتھ ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور پارٹی امیدوار کھڑے نہ کرنے کے خلاف تحریک انصاف کے کارکنوں کا غصہ شدت اختیار کرگیا۔آج بھی این اے 183 سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے کارکنوں نے سنانواں میں محمودکوٹ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور روڈ کو ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بلاک کردیا۔پارٹی فیصلوں سے نالاں مشتعل کارکنوں نے اس موقع پر اپنی ہی موٹرسائیکل کو آگ لگادی۔مظاہرے کے دوران کارکنوں نے جمشیددستی اور پارٹی فیصلوں کیخلاف شدید نعرہ بازی بھی کی۔تحریک انصاف کے کارکنوں کا کہنا تھا کہ پارٹی کی جانب سے جمشیددستی کی سپورٹ کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کیاجائیگا، جمشیددستی کو کسی صورت ووٹ نہیں دیں گے ۔پسرور میں پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے ڈاکٹر تنویر اسلام کو حلقہ پی پی 39سے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ جاری کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کے اپنے ہی کارکنوں کاصوبائی اسمبلی کے امیدوار ڈاکٹر تنویر اسلام کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرہ اور نعرے بازی کی مظاہرین نے ہاتھوں میں بنیر اٹھا رکھے تھے جس پر درج تھا کہ ڈاکٹر تنویر اسلام نے پاکستان تحریک انصاف سے 15کروڑ میں پارٹی ٹکٹ خریدا مظاہرین نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص 15کروڑ روپے میں پارٹی ٹکٹ خرید کر الیکشن لڑتا ہے اگر ایسا امیدوار کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کو حلقہ کی عوام کی کیا فکر اس نے تو پہلے اپنے خرچ کیے ہوئے پیسے وصول کرنے ہوتے ہیں چاہے وہ ترقیاتی کاموں میں کمیشن ہی کیوں نہ لے کر پورے کرئے مظاہرین نے پی ٹی آئی کی اعلی قیادت سے ڈاکٹر تنویر اسلام سے پارٹی ٹکٹ واپس لے کر کسی اچھے دیانت دار شخص کو دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ فیصل آباد میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 117 میں ٹکٹ کی تقسیم کے خلاف تحریک انصاف کے درجنوں کارکنوں کا ضلع کونسل چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا‘ سڑک کو دونوں طرف سے بلاک کئے رکھا‘ مطالبہ کیا کہ چیئرمین عمران خان اس حلقے سے بلدیاتی الیکشن میں ووٹ بیچنے والے سٹی کونسل چیئرمین سے ایم پی اے کا ٹکٹ واپس لیں، کارکنوں نے قیادت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ احتجاج کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔ اپر دیر سے ناراض پی ٹی آئی کے کارکنوں کی عمران خان سے ملاقات ہوئی جس میں احتجاجی کارکنوں کوعمران خان نے ٹکٹوں پر نظرثانی کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ عمران خان کی یقین دہانی کے بعد بنی گالہ کے با ہر اپر دیر سے آئے پی ٹی آئی کارکنوں نے دھرنا اور احتجاج ختم کردیا۔کارکن پی کے 12میں نوید انجم کو ٹکٹ دینے کیخلاف احتجاج کررہے تھے ۔