کراچی (سٹاف رپورٹر،صباح نیوز ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عمر سیال نے ناظم جوکھیو قتل کیس میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم کی ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض گیارہ اپریل تک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔ جام عبدالکریم پی پی رہنما مرتضیٰ وہاب کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے ۔ ناظم جوکھیو قتل کیس میں نیا موڑآگیا، کیس کے مدعی افضل جوکھیو کے وکیل نے بیوہ شریں ناظم جوگھیو کے بیان کو سازش قرار دیا۔ بیوہ کے سوشل میڈیا پر ویڈیو بیان کی وکیل نے مذمت کی اور کہا شیریں کے بیان کے باوجود کیس پرکوئی فرق نہیں پڑے گا،گواہ موجود ہیں،کیس کو دیکھ رہے ہیں،کیس انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چلا گیا ہے جو قاتلوں کو سزا دے گی ،شاہ رخ جتوئی کیس ہمارے لیے مثال ہے ،دہشتگردی کیس میں معافی یا مصالحت نہیں ہوسکتی، ایم این اے جام عبدالکریم اور ایم پی اے جام اویس گھرام سمیت قتل میں ملوث تمام قاتلوں کو سزا دلائیں گے ، بھائیوں کو خریدنے کے خلاف مختلف حربے استعمال کئے گئے ،جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں، الزامات بنائے گئے ،سوشل میڈیا پر میڈیا ٹرائل کیا گیا، مقدمہ میں خونریزی کے الزامات لگائے گئے ۔ادھرکیس میں نامزدپیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم غیر ملکی پرواز سے کراچی پہنچ گئے ،ائیرپورٹ پر جام عبدالکریم کا استقبال پارٹی وزرا ء امتیاز شیخ، سہیل سیال اور شبیر بجارانی نے کیا، جام عبدالکریم مقتول کے گھر جاکر اہلخانہ اور بیوہ سے ملیں گے ۔