لندن (غلام حسین اعوان،مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب آزاد اور خود مختار ادارہ ہے جس پر کوئی قدغن نہیں لگا سکتا۔ احتساب کی زد میں آنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ نیب نے اپنی دانست میں سمجھا تو ریفرنس دائر کر دیا، اب عدالت فیصلہ کر یگی۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ زرداری اور نواز شریف پر جو کیسز ہیں، وہ ان دونوں نے ایک دوسرے پر بنائے تھے ۔ ہم مداخلت نہیں کر سکتے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت سے تعلقات کی بحالی میں ہمیں کوئی جلدی نہیں، اگر بھارت دوستی کا ہاتھ بڑھائے گا تو خوش آمدید کہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے سعودی عرب سے تعلقات کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا تھا ۔ وزیراعظم عمران خان نے تعلقات کو بحال کیا ۔ برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر نفیس ز کریا بھی پریس کانفرنس میں موجود تھے ۔ مستقبل میں وزیراعظم بننے کے سوال پر شاہ محمود کا جواب تھا کہ وزیرخارجہ کے طور پر بہت مطمئن ہوں۔ بشکیک میں عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال ہوا ،ناقدین کی تنقید کے باوجود عمران خان کو پروٹوکول ملاجبکہ بھارتی وزیراعظم ایک کونے میں دکھائی دے رہے تھے ۔ ایڈورڈ کالج پشاور کو حکومتی تحویل میں لینے کی باتیں درست نہیں، حکومت صرف سرپرستی کریگی ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کے ہاتھوں شکست پر بہت مایوسی ہوئی ۔ ٹیم کو اچھے کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے کم بیک کریگی۔ شاہ محمود قریشی نے پاکستان ہائی کمیشن لندن میں پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین سے بھی ملاقات کی۔پاکستانی نژاد برطانوی پارلیمنٹرینز نے وزیر خارجہ کو قومی ایشوز پر اپنی معاونت کا یقین دلایا۔قبل ازیں ہاؤس آف کامنزمیں انہوں نے لبرل ڈیموکریٹک رہنماسروینس کیبل اورلارڈ ڈک نیوبی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اوراقتصادی تعاون پرتبادلہ خیال کیاگیا۔اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہاکہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ تعلقات کوقدرکی نگاہ سے دیکھتاہے ، برطانوی پارلیمنٹیرینز نے جموں وکشمیرکانفرنس میں پاکستانی موقف کی تائیدکی۔اس سے قبل شاہ محمود قریشی نے برطانیہ میں مقیم پاکستانی بزنس کمیونٹی سے ملاقات کی اور کہا کہ سابق حکومتوں نے مفاد پرست پالیسیوں کے سبب پاکستان کو قرض کی دلدل میں پھنسایا اور ملکی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ ہم پاکستانی معیشت کو دلدل سے نکال کر خود انحصاری کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اولین کوشش ہے کہ پاکستان میں سیاحت کو فروغ ملے ۔