قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد سلیم کی سربراہی میں نیب لاہور نے اکتوبر 2017ء سے تاحال اڑھائی سال کے دوران کرپشن کے مختلف مقدمات سے ایک کھرب 6ارب روپے کی ریکوری کی گئی جو کہ لاہور بیورو کی 17سالہ تاریخ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مجموعی ریکوری میں 6ارب 42کروڑ روپے سے زائد رقم پلی بارگیننگ کے ذریعے ریکور کی گئی۔ اس میں شبہ نہیں کہ قومی احتساب بیورو بڑی تندہی کے ساتھ ’’احتساب سب کے لئے‘‘ کی پالیسی کے تحت اپنے فرائض انجام دے رہا ہے اور موجودہ حکومت کے دوران کرپشن میں ملوث مختلف افراد ،اداروں اور غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں سے اس نے بڑی رقوم بازیاب کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ان کامیابیوں میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب مرزا شہزاد اکبر اور ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کی کوششوں کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے نیب کی کارکردگی کو تنقید کی زد سے بچانے کا بھی خصوصی اہتمام کیا جائے یہ تاثر بہرحال نہیں ہونا چاہیے کہ نیب کی کارروائیاں اپنی پسند اور ناپسند کے مطابق ہو رہی ہیں۔ فی الوقت نیب کی کارکردگی سے یہ امیدپیدا ہوئی ہے کہ ماضی کے ادوار میں ہمارے معاشرے میں قومی خزانے کو لوٹنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کا جو رجحان پیدا ہو گیا تھا اس کو جلد جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا۔