مکرمی ! بد قسمتی سے وطنِ عزیز میں ایک استاد کو وہ عزت اور مقام حاصل نہیں جس کا وہ حقدار ہے۔حالیہ دنوں میں عالمی وباء نے جہاں سب کو متاثر کیا ہے وہاں سب سے زیادہ اساتذہ کی زندگی متاثر ہوئی ہے جیسا کہ ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ اساتذہ بہت ہی کم تنخواہ پر ہمارے مستقبل کے چراغوں کو انتہائی سخت محنت اور لگن سے تعلیم جیسے زیور سے آراستہ کر رہے ہیں ۔اول یہ ہے کہ وہ اپنی تنخواہ سے محروم ہیں ۔ بیشتر نجی تعلیمی اداروں میں اساتذہ سخت محنت کے بعد بھی اپنی حق کی کمائی سے محروم ہیں یا پھر انہیں حد سے زیادہ کم تنخواہ دے کر انکی حق تلفی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے اساتذہ کا ذہنی سکون برباد ہو کر رہ گیا ہے ۔موجودہ دور میں جہاں ہر طرح کے مسائل پر بولنے کے لیے پلیٹ فارم موجود ہیں وہاں استادکے لئے ایسا کوئی خاص پلیٹ فارم نہیں جہاں اساتذہ نجی اداروں کی طرف سے اپنے اوپر ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کر سکیں ۔ نجی اسکولوں کے اساتذہ کے مسائل دن بدن بٹھ رہے ہیں اور اگر حکومت کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جا رہا اور بر وقت مسائل کے حل کیلئے اقدامات نہیں کئے گئے تو ہمارا تعلیمی نظام خستہ حالی کا شکار ہوجائے گا۔میری حکومت وقت سے یہ گزارش ہے کہ اساتذہ کو درپیش مسائل کا جائزہ لے اور فوری طور پر ان کے مسائل کو حل کرے۔(رومائسہ حسین کراچی)