اسلام آباد (خبرنگار) نجی بینک کے 250 برطرف سکیورٹی گارڈز نے 13سال بعد قانونی جنگ جیت لی ۔سپریم کورٹ میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل2 رکنی بینچ نے نجی بینک کی اپیل مسترد کرکے سکیورٹی گارڈز کو تمام واجبات اور ایک لاکھ 75ہزار روپے فی کس کے حساب سے اعزازیہ دینے کا حکم دیا ۔پیر کو سماعت ہوئی تو درخواست گزار وں کے وکیل نے موقف اپنا یا کہ بینک کے 2593ملازمین میں سے 2342ملازمین کو بینک کی اپنی پالیسی کے مطابق تمام واجبات و اعزازیئے دیئے لیکن 250 سکیورٹی گارڈز کو ان واجبات و اعزازیوں سے محروم رکھا گیا حالانکہ بینک کی اپنی پالیسی کے مطابق ان گارڈز کو بھی وہی مراعات ملنا تھیں جو دیگر ملازمین کیلئے تھیں۔ عدالت نے سابق ایم ڈی پی ٹی وی کی تقرری کو غیر قانونی قرار دینے کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی وکیل تبدیل کرنے کیلئے دائر درخواست مسترد کردی ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار عطاء الحق قاسمی نے خود پیش ہوکر موقف اپنایا کہ ان کے وکیل شاہد حامدان کا نظر ثانی مقدمہ لڑنے کیلئے تیار نہیں۔جس پر جسٹس اعجاز الااحسن نے ریما رکس دیئے کہ قواعد کے مطابق نظر ثانی کے مقدمے میں وکیل تبدیل نہیں کیا جا سکتا اس لئے رولز کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم آپ کو وکیل تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے ۔اسحاق ڈار کی طرف سے ان کے وکیل سلمان بٹ نے پیش ہوکر استدعا کی کہ انھیں کیس میں فریق بنایا دیا جائے ۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اصل کیس میں فریق بننے کیلئے اسحاق ڈار کی طرف سے باقاعدہ کوئی درخواست نہیں آئی، نظرثانی کیس میں فریق بنا نے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے وکیل سے کہا کہ آپ کو اپنی درخواست کی حتمی منظوری کیلئے عدالت کو مطمئن کرنا ہوگا،پھر تعین کر ینگے کہ کیا آپ جان بوجھ کر کارروائی سے غیر حاضر تو نہیں رہے ۔عدالت نے اسحاق ڈار سے وضاحت طلب کرتے ہوئے نظر ثانی درخواستوں پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردی ۔جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس یحییٰآفریدی پر مشتمل2رکنی بینچ نے تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن صادق آباد، پتوکی ، تونسہ شریف اور روجھان کے ملازمین کو مستقل کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کیخلاف اپیلوں کی سماعت کی۔ عدالت نے وضاحت طلب کی کہ جب کچھ ملازمین کو مستقل کردیا گیا ہے تو باقیوں کو کیوں مستقل نہیں کیا جارہا، ایڈمنسٹریٹرز متعلقہ ریکارڈ سمیت جمعرات کو عدالت میں پیش ہو ں۔ سپریم کورٹ نے پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کے رہنما عالم زیب کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انھیں5 لاکھ کے مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔