ملتان(محمد ندیم قیصر)حکومت نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم طلبا کے والدین پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے استفادہ کیلئے پابندی عائد کردی اور بی آئی ایس پی کارڈ کے اجرا کیلئے سرکاری سکول میں زیرتعلیم طالب علم ہونے کی شرط عائد کردی۔ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے سکیم میں شامل نہ کیے جانے پرتحفظات کا اظہار کردیا اور آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن (ایپسا) نے احتجاج کرتے ہوئے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم طلبا کو بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں شریک کرنے کی متفقہ قرارداد حکومت کو بھجوادی ہے ۔ایپسا نے اپنی قرار داد میں موسم سرما کیلئے سرکاری و نجی اداروں کیلئے کورونا لاک ڈائون تعلیمی پالیسی کو بھی چیلنج کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا کہ گورنمنٹ دوہرا معیار ختم کرے کہ گورنمنٹ سکولز کے بچے ہفتہ میں دو دن(جمعرات اور پیر) گورنمنٹ سکولز میں آکر اپنا ہوم ورک چیک کرائیں گے لیکن پرائیویٹ سکولز کے اساتذہ کو سکولز آنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ایپسا کے مطابق بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈز صرف ان والدین کو دیئے جائیں گے کہ جن کے بچے گورنمنٹ سکولز میں زیر تعلیم ہوں گے لیکن پرائیویٹ سکولز میں زیر تعلیم متوسط طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلباکے والدین کوبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈز جاری کرنے پر گورنمنٹ نے پابندی لگا دی ہے جس کے خلاف ایپسا شدید تحفظات کا اظہار کرتی ہے ۔