اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی) نیب کراچی نے پورٹ قاسم پر نجی کنٹینر ٹرمینل کی جانب سے قومی خزانے کومبینہ طور پر اربوں روپے نقصان اوربرآمد کنندگان سے اضافی وصولیاں کرنے کی انکوائری شروع کرتے ہوئے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے جواب طلب کرلیا ۔ ٹرمینل آپریٹر نے کنٹینرز کی ان لوڈنگ کی تعدادکم اور خسارہ ظاہر کرکے ،سندھ ریونیو بورڈ کو کروڑوں روپے ٹیکس کی عدم ادائیگی اور غیر ملکی ترسیلات کی غیر قانونی ادائیگی کے ذریعے اربوں روپے کا نقصان پہنچایا۔نیب نے پورٹ قاسم اتھارٹی اور نجی کنٹینر ٹرمینل آپریٹر کے درمیان معاہدے کی کاپی طلب کرلی ہے ۔ کنٹینر ٹرمینل کمپنی میں غیر ملکی ڈائریکٹر،منیجر،ملازمین اورغیر ملکی کمپنی کو شیئرز کی فروخت سے متعلق وزارت داخلہ کا سیکورٹی کلیئر نس سرٹیفکیٹ بھی طلب کرلیاگیا ہے ۔ 92نیوز کوموصول نیب دستاویز کے مطابق نیب نے یکم جولائی کو ایس ای سی پی کو لکھے گئے مراسلے کو ’’اولین ترجیح‘‘قراردیا۔ نیب نے ایس ای سی پی سے نجی کنٹینر ٹرمینل آپریٹر کے افسران، ایگزیکٹیو، ڈائریکٹرز اورغیر ملکی کمپنی کے مالکان کے ساتھ کنٹریکٹ میں مینجمنٹ، آپریشنز، فنانس، پالیسی سازی،فیصلہ سازی اور براہ راست اور بلاواسطہ بینفشری کے طور پر کردار کرنے والوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ ابتدائی معاہدہ،بعد میں کی جانے والی ترامیم اور معاہدے میں تجدید سے متعلق سارا ریکارڈ فراہم کیا جائے ۔ میمورینڈم اینڈ آرٹیکلز آف ایسوسی ایشن، فکسڈ ایکسٹ رجسٹر،شیئر ہولڈر رجسٹر،ڈائریکٹرز اور شیئر ہولڈرز میٹنگ کی تفصیلات،افسران (ڈائریکٹرز،چیف ایگزیکٹو،مینجنگ ایجنٹ،سیکرٹری، چیف اکاؤنٹنٹ، آڈیٹر اور قانونی مشیر)کی کمپنی میں بھرتیوں سے متعلق تفصیلات اور فارم 29کی کاپی بھی ساتھ فراہم کی جائے ۔کمپنی کے وہ افسر جو مستعفی ہو گئے یا جن کو برطرف کیا گیا یا جو انتقال کر گئے ان سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔کمپنی کے افسران کی تفصیلات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی (جیسا کہ گھر کا نیا پتا)سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں ۔ہولڈنگ کمپنی اور ماتحت کمپنی سے متعلق تمام تفصیلات،کاروبار کے آغاز سے اب تک جن آڈٹ فرمز کی خدمات حاصل کی گئیں ان سے متعلق تمام معلومات فراہم کی جائیں کہ کب ان کی خدمات حاصل کی گئیں اور آڈٹ کا دائرہ کار کہاں تک تھا،یکم جولائی 2011سے اب تک ایف بی آر اور سندھ بورڈ آف ریونیو کو سیلز ٹیکس کی ادائیگی کی سٹیٹمنٹ فراہم کی جائے ۔ماہانہ وقفے کے ساتھ بیرون ملک وصولیوں کی سٹیٹمنٹ اور ان کی وجوہات اور منظوری کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ غیر ملکی کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یاداشت،معاہدے یا ٹیکنکل سروس فیس سے متعلق تفصیلات کی کاپیاں فراہم کی جائیں۔ایس ای سی پی کی جانب سے ان تمام کمپنیوں کوکسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی صورت میں شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ان کی کاپیاں فراہم کی جائیں۔ان تمام غیر ملکی کمپنیوں کی تفصیلات اور اس وقت کے ڈائریکٹرز،شیئر ہولڈرز، جنھوں نے نجی کنٹیر ٹرمینل کمپنی سے اس کے آغاز سے اب تک شیئرز خریدے ۔نیب آرڈیننس 1999کے سیکشن 27کے تحت اوپر دی گئی تمام تفصیلات اس افسر کے توسط سے فراہم کی جائیں اس معاملے سے واقف ہو۔ ایس ای سی پی اس معاملے کو اولین ترجیح کے طور پر ڈیل کرے ۔