کراچی،اسلام آباد،لاہور (سٹاف رپورٹر،وقائع نگار خصوصی،نمائندہ خصوصی سے )سندھ کے ضلع ڈہرکی میں دوہندو لڑکیوں کے مبینہ اغوا، مذہب کی تبدیلی اور زبردستی شادی کرانے کیخلاف سیاسی و سماجی تنظیموں نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کیا اورکم عمرلڑکیوں کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے کہاکہ وزیر اعظم نے نوٹس لے لیا ، واقعہ میں ملوث تمام افراد کو سخت سے سخت سزائیں دلوائیں گے ،انہوں نے کہاکہ اقلیتی برادری کوتحفظ فراہم کرنا سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے سندھ حکومت کومتاثرہ خاندان کوفراہمی انصاف کے لیے فوری اقدامات کرنا چاہئیں، مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی کھیل داس کوہستانی نے کہا کہ سندھ میں اقلیتوں کے ساتھ ایک عرصے سے زیادتیاں کی جارہی ہیں مگر سندھ حکومت کوئی اقدامات نہیں کرتی ۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما راکیش کمار نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ایک عرصے سے زبردستی مذہب تبدیل کرکے لڑکیوں سے ذبردستی شادی کرائی جاتی ہے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہیں کہ سندھ میں ایسے واقعات کا فوری نوٹس لیں۔ سندھ بھر میں کم سن ہندو بچیوں کے بڑھتے ہوئے اغواکے واقعات اور جبری مذہب تبدیلی کے معاملہ پر ڈاکٹر رمیش کمار وانکوانی نے قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا،پانچ نکاتی قرارداد کا متن سوشل میڈیا پر گردش میں آگیا،بروقت ایکشن لینے پر ڈاکٹررمیش کمار نے اپنے ویڈیو پیغام میں وزیراعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔