لاہور،ملتان ، سرگودھا ،قائد آباد(سٹاف رپورٹر، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، سپیشل رپورٹر ،اپنے رپورٹر سے ،وقائع نگار) پنجاب کے کئی شہروں میں آندھی کے باعث متاثر ہونیوالا بجلی کا ترسیلی نظام دوپہر تک بحال ہو ا ، لوگوں نے اندھیرے میں ہی سحری کی، سرگودھا اور ظفر وال میں دیوار ،بورڈ گرنے سے 2بچوں سمیت 5افراد جاں بحق ہو گئے ،لاہور اور کراچی میں شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے کئی علاقوں میں صبح 10بجے تک بجلی آ ئی ۔پانی کی بھی قلت پیدا ہو گئی جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ بارش کا پانی مال روڈ کے مختلف مقامات، ایک موریہ پل، ریلوے سٹیشن، شملہ پہاڑی، بادامی باغ و دیگر علاقوں میں موجود رہا جس سے شہریوں کا مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ چائنہ چوک کے قریب شہریوں نے روڈ بلاک کر کے لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاج میں نسبت روڈ،وارث روڈ، شادمان اور پٹیالہ ہائوس کے علاقہ مقیم شامل تھے ۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹہ سے بجلی معطل ہے ۔ بارہادرخواست دینے کے باوجود بجلی کی فراہمی نہیں ہو سکی ۔ دوسری جانب گرمی کی شدت بڑھ جانے سے لوڈشیڈنگ میں پھر اضافہ ہو گیا ۔ گزشتہ روزبھی سحر و افطار سمیت تراویح کے وقت لوڈ شیڈنگ کاسلسلہ جاری رکھا گیا ۔ لاہور کا درجہ حرارت 36ڈگری سینٹی گریڈ رہا ۔سرگودھا میں جناح کالونی میں گزشتہ رات آنے والی تیز آندھی کے باعث گھر کی دیوار گر گئی جس کے باعث مہک اور 6 سالہ زوریز دیوار کے نیچے دب کر جاں بحق ہو گئے ۔ قائد آباد میں شدید آندھی اور بارش کے دوران آسمانی بجلی گرنے سے مبارز کی بیٹی (م) اور ڈیرہ حسن خیلانوالہ کے اﷲ بخش کے بیٹے محمد رمضان جاں بحق ہو گئے ۔ ظفروال میں رحمت علی گجر کا بیٹا احمد علی جو سائن بورڈ لگنے سے زخمی ہو گیا تھا ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں لوڈشیڈنگ میں اضافہ، ٹرپنگ ، کم وولٹیج جیسے مسائل نے صارفین کو اذیت میں مبتلا کردیا ۔ کراچی اورنگی ٹاؤن پر علاقہ مکینوں نے پانی کی عدم فراہمی ، لوڈشیڈنگ کے خلاف سڑکیں بلاک کر کے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔مظاہرین نے کئی گاڑیوں پر پتھراؤ کر کے شیشے توڑ دیئے ۔