سرینگر(کے پی آئی، نیٹ نیوز ) مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے نمازعید پر بھی پابندی لگادی مساجد اور درگاہیں بند کرادیں کئی افراد کو گرفتار کرلیا ۔مسلم اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے کل 5 اگست کو نیویارک میں یواین آفس کے باہر بھارت کیخلاف احتجاج اور ڈیجیٹل زنجیر بنانے کا اعلان کیا ہے ۔ دوسری طرف مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کئے جانے کو سال مکمل ہو نے پر کل بدھ کو ہڑتال اور احتجاج کے پیش نظر مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے آج سے دو روزہ کرفیو نافذ کر دیا، کرفیو کا حکم نامہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سری نگر کی جانب سے جاری کیا، حکم نامے میں کہا گیا کہ عوام کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی ہے ، کسی کو بھی پر تشدد احتجاج کی اجازت نہیں ۔ دوسری طرف انٹر نیٹ سروس بھی مکمل طور پر بند کر دی گئی۔ کولگام میں ایک فوجی کو اغوا کر لیا گیا،گاڑی نذرآتش کردی گئی وادی میں انٹرنیٹ بند ہے جبکہ سابق وزیر اعلی ٰمحبوبہ مفتی کی نظربندی میں مزید تین ماہ کی توسیع کردی گئی ہے ۔سرینگر شہر اور علاقے کے دیگر اضلاع میں چوراہوں پر خاردار تاریں اور رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں تاکہ لوگوں کو نماز عیداداکرنے اوربھارت مخالف مظاہروں سے روکاجاسکے ۔صحافی قاضی شبلی کووبارہ گرفتار کیا گیا ،زینہ کورٹ کے لاپتہ رہائشی نوجوان غلام رسول وانی کے گھر والوں نے دھرنا دیا ۔بھارت نے کشمیریوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے ان کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنا شروع کر دی ہیں ۔محبوبہ مفتی کی صاحبزادی التجا مفتی نے کہا ہے کہ ر یاستی درجے کی بجائے خصوصی موقف کی بحالی کیلئے لڑنا چاہئے ۔، 5 اگست تمام کشمیریوں کیلئے یوم سیاہ ہے ۔ کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے اقوام متحدہ کے گرد ڈیجیٹل انسانی زنجیر کا اعلان اسلامک سرکل آف نارتھ امریکا (اکنا) کی کونسل فار جسٹس کی جانب سے اس زنجیر کا اہتمام کیا گیا ہے ، زنجیر میں شمولیت کے لیے اس لنک پر دیے گئے فارم کو بھرنا ہوگا اور 5 اگست کو اس کی ویب سائٹ، یوٹیوب اور فیس بک پر براہ راست نشریات میں شرکت کرنی ہوگی۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کے سابق رہنما اور سابق وزیر یشونت سہناکی سربراہی میں قائم بھارتی سول سوسائٹی گروپ’’دی کنسرنڈ سٹیزنزگروپ‘‘( سی سی جی) نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کالے ’’ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ ‘‘کے تحت گرفتارتمام کشمیریوں کو رہاکرے ۔ کورونا کے باعث پابندیاں بھی 8 اگست تک جاری رہیں گی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک سال کے دوران 4 لاکھ 56 ہزار افراد بے روزگار ہوگئے ۔ دریں اثنا سابق صدر لبریشن لیگ برطانیہ ،سابق صدر کشمیر کمیٹی برطانیہ نور الدین صحاف وفات پا گئے ۔