مکرمی !گزشتہ دنوںکراچی میںسے تعلق رکھنے والی ایک خاتون جو اصل پنجاب کے علاقے کلر سیداں راولپنڈی کی رہائشی ہے کو رفیق ملک نامی ملزم نے کراچی سے نوکری دلوانے کا جھانسہ دے کر کشمور بلوایا اور اس کی چارسالہ بیٹی سمیت اغواء کرکے سندھ بلوچستان کے سرحدی علاقے کے ایک گھر میں لے گیا جہاں اس نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر مغوی خاتون کو کئی روز تک اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایااور خاتون کو جنسی درندوں نے اس شرط پر چھوڑا کہ ان کی جنسی تسکین پوری کرنے کیلئے کسی اور خاتون کو ان کے پاس لے کرآئے تو اسے اور اس کی بیٹی کو چھوڑ دیا جائے گاخاتون اس شرط پریہاں سے رہائی پانے کے بعد کراچی چلی گئی ۔اس درد ناک انسانیت سوز حیوانیت اور درندگی سے بھی بدتر واقعے کا ویڈیو کلپ کوسوشل میڈیا پر دیکھ کر مجھے یوں محسوس ہوا کہ میرا دل دھڑکنا چھوڑ دے گا میں اس زیادتی پر اپنی بے بسی، دکھ، تکلیف،غم،کرب،غصے کو اس انداز میں برداشت کرنے کا سوچتا رہا کہ زمین پھٹے اورمیں اس میں غرق ہو جاؤں یا یوں ہو کہ میں انسان سے پتھر بن جاؤںکردیتے ہیں ۔ ہمیں بھی وحشی جنسی درندوں کے اس دیس میں ان درندوں سے اپنا آپ خود محفوظ رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے ان درندوں کے رحم و کرم پر ہی جینا ہے نہ جانے کب تک؟ (امتیاز آرائیں‘حیدرآباد)