اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ہم قانون کی بالادستی کی جنگ لڑرہے ہیں ،حکومت پر حملہ کرنے والے قانون کی بالادستی نہیں چاہتے ،قانون کی بالادستی کے بغیر کوئی ملک خوشحال نہیں ہوسکتا، قانون کی بالادستی ہوگی تو اوورسیز پاکستانی آکرسرمایہ کاری کریں گے ، پرانے لوگوں نے اربوں روپے چوری کرکے باہربڑے محلات بنالئے ،کراچی سے پیسہ لیکر دبئی میں لگایاجاتا، سمندر پار پاکستانی پاکستان میں سرمایہ کاری کریں، ان کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کریں گے ، ہماری حکومت سسٹم کو ٹھیک کرنے اور قانون کی بالا دستی کی جنگ لڑ رہی ہے ، ہماری مخالفت کرپٹ لوگ کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے نتھیا گلی میں بین الاقوامی ہوٹل کاسنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہاسمندرپاکستانی ملک کا بہت بڑا اثاثہ ہیں، بدقسمتی سے ہم اس سے صحیح معنوں میں استفادہ نہیں کرسکے کیونکہ ہمارے ملک کا نظام ایسا ہے جس میں حکومت عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنے فائدے کے لئے سوچتی ہے ،یہ ہمارے نظام کی خرابی ہے ۔ وزیراعظم نے سمندر پار پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان آئیں اور سرمایہ کاری کریں، حکومت ان کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے ملاقات کی۔وزیر اعظم نے کہا گلگت میں سیاحت کی ترقی خوشحالی کا باعث بنے گی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا حماد اظہر، فہمیدہ مرزا، اسد عمر، شوکت ترین، فروغ نسیم، فواد چودھری، وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوامحمود خان، معاون خصوصی تابش گوہر، وزیر خزانہ خیبر پختونخوا تیمور سلیم جھگڑا، وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ، وزیر بین الصوبائی رابطہ بلوچستان عمر جمالی و دیگر نے شرکت کی۔توانائی ڈویژن نے اجلاس کو بجلی کی پیداواری اضافے کی منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ یہ منصوبہ بندی10 سال کے لئے کی جاتی ہے جس میں ہر سال طلب و رسد کے مطابق ان تخمینوں کا جائزہ لیا جاتا ہے اور ضروریات کے مطابق حکمت عملی میں ضروری تبدیلیاں کی جاتی ہیں۔وزیر اعظم نے بجلی کے بلوں کی باقاعدگی سے ادائیگی کرنے والے صارفین کو لوڈ شیڈنگ کی دقت سے بچانے کے لئے توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہ ایسے گرڈ سٹیشنز میں جہاں وصولیوں کا تناسب کم ہے وہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لائیں تاکہ ایسے صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے ۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ آئی جی سیپ کا بنیادی مقصد توانائی کے شعبے میں مستقبل کے لئے جامع لائحہ عمل مرتب کرنا ہے ۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کے طریقہ کار میں اصلاحات لا رہی ہے تاکہ اس نظام کو موثر بنایا جا سکے ۔مشترکہ مفادات کونسل نے مجوزہ آئی جی سیپ تخمینوں کی منظوری دی ۔کونسل نے پن بجلی کو قابل تجدید توانائی کے اہداف میں شامل کرنے کے منظوری بھی دی۔کونسل نے توانائی ڈویژن کو ہدایت کی کہ وہیلنگ پالیسی کو جلد حتمی شکل دی جائے ۔مزیدبرآں وزیراعظم نے نیشنل اینٹی نارکوٹکس کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے معاشرے میں منشیات خصوصاً نوجوان نسل کے حوالے سے منشیات کے رجحان پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا اور کہا منشیات سے نوجوان نسل کے مستقبل کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔ انہوں نے کہا منشیات کے حوالے سے سامنے آنے والے اعدادوشمار اس امر کو ظاہر کرتے ہیں کہ انسدادِ منشیات کی موجودہ کوششیں اور اقدامات ناکافی ہیں۔ اجلاس میں موجود شرکاء کا اس بات پر مکمل اتفاق تھا کہ انسدادِ منشیات کے حوالے سے وفاق اور صوبائی حکومت کو مل کر اور منظم طریقے سے کام کرنا ہوگا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ منشیات کے ناسور سے نمٹنے کے لئے موجودہ اینٹی نارکوٹکس قوانین کا جائزہ لیا جائے ۔وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ منشیات کی پیداوار کی روک تھام، خرید وفرخت اور استعمال پر موثر طریقے سے قابو پانے کے لئے جامع اور مربوط حکمت عملی مرتب کی جائے ۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انسداد منشیات کے حوالے سے جہاں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا جائے گا وہاں سکولوں، کالجوں کی سطح پر اس ناسور کی روک تھام اور حوصلہ شکنی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے ، اس کے ساتھ ساتھ منشیات سے متاثرہ افراد کی بحالی کے لئے ماڈل ٹریٹمنٹ سنٹرز کا قیام بھی حکمت عملی کا حصہ ہوں گے ۔