لاہور(سلیمان چودھری )پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام میں ہیپاٹائٹس سی کے ڈیڑھ لاکھ مریضوں کیلئے ادویات خریدنے کیلئے زائد ریٹ فائنل کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔رواں مالی سال میں ادویات گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 28فیصد زیادہ ریٹ پر خریدنے کی منظوری دی گئی ہے ۔محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر نے پروگرام کے دو افسران کو اس معاملے میں غفلت برتنے پر ذمہ دار قرار دیتے ہوئے عہدے سے فارغ کر دیا ۔ڈیڑھ لاکھ مریضوں کی ادویات کی خریداری کیلیے پہلا ٹینڈر منسوخ کرتے ہوئے نیا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ۔روزنامہ 92نیو ز کو موصول دستاویز کے مطابق پروگرام انتظامیہ نے 22جنوری کو ہپاٹائٹس سی کے ڈیڑھ لاکھ مریضوں کی دوائی ڈیکلاٹساویر خریدنے کیلے فنانشل بڈ اوپن کی ۔ تین کمپنیوں نے بولی میں شرکت کی۔ گٹز فارما کی جانب سے 5259روپے ، جینکس فارما نے 6337روپے اور اے جی پی فارما نے 8850روپے میں تین ماہ کا کورس کا ریٹ دیا ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ مالی سال میں ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام نے 4200روپے فی مریض کے حساب سے تین ماہ کی دوائی خریدی لیکن رواں مالی سال میں 28فیصد اضافے کیساتھ 5259روپے فائنل کیا گیا ۔ پروگرام کمیٹی نے زائد ریٹ ہونے کا جواز پیش کیا کہ پچھلے سال ڈالر کی قیمت 110روپے تھی جبکہ رواں مالی سال قیمت 139روپے ہے ۔ ساتھ ہی وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے اسلئے رواں مالی سال میں ڈیکلا ٹساویر نامی دوائی کو کورس 5259روپے مقرر کیا گیا اور ڈیڑھ لاکھ مریضوں کی دوائی کی قیمت 78کروڑ88لاکھ 50ہزار روپے بنتی ہے جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 15کروڑ روپے زائدہے ۔ذرائع کا کہنا ہے ڈالر مہنگا ہونے سے ادویات کی قیمتیں 10سے 15فیصدبڑھیں لیکن ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام میں تقریباً28فیصد زائد پر خریداری کے حوالے سے شکایات موصول ہوئیں جس پر وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کو تحقیقات کرنے کا کہا ۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر زاہد اختر زمان نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کچھ ٹھوس ثبوت ملنے پر پروگرام مینجر ڈاکٹر زاہد ہ سرور اور ڈپٹی پروگرام مینجر ڈاکٹر شعبان ندیم کو عہدے سے ہٹا دیا اور نیا ٹینڈر جاری کر دیا گیا ہے ۔