نیویارک( ویب ڈیسک) ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زیادہ نمک کھانے سے دماغ میں انتہائی مضر پروٹین ’’ٹاؤ‘ ‘جمع ہوجاتا ہے جو دھیرے دھیرے اکتساب (لرننگ) اور دماغی قوت (کوگنیشن) کو زوال پذیر کرکے کئی امراض کی وجہ بن سکتا ہے جن میں ڈیمنشیا اور دیگر دماغی عارضے سرِ فہرست ہیں۔ نیویارک میں وائل کورنیل میڈیسن میں واقع فائل فیملی برین اینڈ مائنڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر گیوسپ فیراکو اس تحقیق کے مصنف ہیں۔ انہوں نے تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ نمک کا بے تحاشہ استعمال ہمیشہ ہے دماغ کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا رہا ہے ۔ لیکن اب اس کی سائنسی وجہ بھی سامنے آگئی ہے ۔ ہم جانتے ہیں کہ نائٹرک ایسڈ خون کو نالیوں کو وسیع کرتے ہوئے خون کے بہاؤ کو ممکن بناتا ہے ۔ اب اگر نائٹرک آکسائیڈ کم ہوجائے تو خون کے بہاؤ پر فرق پڑتا ہے ۔ زیادہ نمک آئی ایل 17 کو بڑھاتا ہے اور نتیجے میں نائٹرک آکسائیڈ کم بنتا ہے جس کے بعد خون کے بہاؤ میں بھی 25 فیصد تک کمی واقع ہوسکتی ہے ۔