اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی،92 نیوز رپورٹ، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ ننکانہ صاحب میں پیش آنیوالا قابل مذمت واقعہ بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں پرحملوں سے مختلف ہے ۔ایسے واقعات کوبرداشت نہیں کیا جائیگا، اس حوالے سے پاکستانی حکومت،پولیس اورعدلیہ زیروٹالرنس اپنائیں گے ۔ گزشتہ روزسماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران نے مزیدکہا کہ سانحہ ننکانہ صاحب اور بھارت میں اقلیتوں کیساتھ جاری سلوک میں بہت فرق ہے ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آرایس ایس نظریہ کے تحت اقلیتوں پرظلم وستم کی حمایت کرتا ہے ۔بھارت میں مسلمانوں کو ہدف بنا کر حملے کرنا آر ایس ایس کے ایجنڈے کا حصہ ہے ۔ بھارت میں ہجوم مسلمانوں کو یرغمال بنالیتا ہے ۔ ننکانہ صاحب واقعہ میرے وژن کیخلاف ہے ۔ مودی حکومت آر ایس ایس نظریہ کے تحت مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہے ۔ آر ایس ایس کے غنڈے مسلمانوں پر حملہ آور ہو کر ان کوسرعام قتل کر رہے ہیں۔ ان حملہ آوروں کو مودی حکومت اور بھارتی پولیس کی حمایت و سرپرستی حاصل ہے ۔علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر سے متعلق اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر72 سال سے غیرقانونی بھارتی قبضہ بربریت کی داستان ہے ، 9 لاکھ قابض فوج نے خطے کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے ۔ 5 جنوری کشمیریوں کے بنیادی حقوق برقرار رکھنے کے عزم کو تقویت دیتا ہے ، اسی دن 1949 میں یو این نے حق خودارادیت کے حصول کا عہد کیا۔ پانچ جنوری کا دن عالمی برادری کو کشمیریوں سے وعدوں کی تکمیل کا احساس دلاتا ہے ، جنرل اسمبلی، سلامتی کونسل فیصلوں میں حق خودارادی کا اعتراف کیا گیا،تاہم بھارتی مداخلت کے باعث سلامتی کونسل وعدے پورے کرنے میں ناکام رہی۔ 5 اگست 2019کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیرمیں دہشتگردی کی نئی لہر کا آغاز کیا، بیگناہ افراد، خواتین ، بچوں اور بوڑھوں کے انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہے ۔