لاہور،کوئٹہ،اسلام آباد(خصوصی نمائندہ،نامہ نگار، سٹاف رپورٹروقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) سابق صدر مملکت اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے ،سینٹ کا الیکشن اس کی مثال ہے ۔ سینٹ کے الیکشن میں ضرورت تھی تو پیپلز پارٹی کا پی ٹی آئی سے اتحاد ہوگیا ،لہٰذا آئندہ الیکشن کے بعد ضرورت پڑی تو ہمارا عمران خان سے اتحاد ہوجائیگا۔ خلائی مخلوق کیا ہے اسکے بارے میں میاں نوازشریف ہی بتائیں ، وہ خود خلائی مخلوق کی پیداوار ہیں۔ میاں صاحب خود خلائی مخلوق کو ہمارے خلاف استعمال کرتے رہے ۔وہ خلائی مخلوق کے ہاتھ میں ہاتھ دے کر یہاں تک پہنچے ہیں۔ گزشتہ روز لاہور میں پیپلز پارٹی کی رہنما ثمینہ گھرکی سے اظہار تعزیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ عام انتخابات کے بعد دیکھیں گے کہ کس کیساتھ بیٹھنا ہے ۔حکومت نہ بنا سکے تو اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے ۔ہم اپوزیشن اور حکومت دونوں میں بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ہم کئی حکومتوں میں رہ چکے اور صدر بھی بن چکے ، ہمیں وزیراعظم ہاؤس دیکھنے کا کوئی شوق نہیں۔ عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس نہیں دیکھا، لہٰذا انہیں دیکھنے کی جلدی ہے ۔نوازشریف کے خلائی مخلوق کیساتھ قریبی تعلقات بھی رہے ، 1988 میں چھانگا مانگا کی سیاست کی، جنرل حمید گل اور دیگر اداکاروں کیساتھ یہ رہے ہیں جبکہ اصغر خان کیس میں بھی انکا اہم کردار ہے ،ساری خلائی مخلوقیں ان کیساتھ چلتی رہی ہیں۔ نواز شریف نے خلائی مخلوق کیساتھ ملکر ہمارے خلاف اتحاد بنایا تھا۔نوازشریف نے مغل بادشاہ شہزادہ سلیم بن کر ہماری جمہوریت کیلئے جدوجہد کمزور کردی۔ اب ہمارے پاس کمزور جمہوریت ہے جسے کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے ۔ابھی جو پارٹی چھوڑ گیا وہ پیدائشی جیالا نہیں تھا۔قبل ازیں آصف زرداری نے ثمینہ گھرکی کے گھرپہنچ کر انکی والدہ کے انتقال پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی ۔ بعدازاں آصف زرداری سپیشل طیارہ کے ذریعے لاہور سے اسلام آباد چلے گئے ، انکے ہمراہ قریبی ساتھی الطاف پیر زادہ،جلال فاروق اور سلیم بھی تھے ۔ادھر کوئٹہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کا مسئلہ نواز شریف اور نواز شریف کا مسئلہ عمران خان ہے ، دونوں کی خواہش ہے کہ اقتدار حاصل کرلیں۔ جنوبی پنجاب کے نام پر سیاست کی جارہی ہے ۔ سندھ، بلوچستان، خیبر پختونخوااور جنوبی پنجاب کو دیوار سے لگا کر سیاست کا میدان صرف وسطی پنجاب کو بنانے کی کوشش ہورہی ہے ۔لیکن پیپلز پارٹی چھوٹے صوبوں کو کالونیاں نہ وسطی پنجاب کو سیاست کا محور بننے دیگی۔کراچی سے فاٹا اور ژوب سے گلگت تک ہم نے لاشیں اٹھائی ہیں، ان کا کچھ نہیں گیا،ہم نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ۔ ن لیگ والے اٹھارہویں ترمیم کی حیثیت کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں ،ہمارے حقوق غضب کرتے ہیں، این ایف سی ایوارڈ نہیں دیتے ،ہمارے وسائل پر قبضہ کرتے ہیں اور پھر کے پی کے پہنچ کر، سندھ جا کر، بلوچستان آکر ہماری محرومی کا مذاق اڑاتے ہیں۔ چھوٹے صوبوں کو اپنی کالونیاں سمجھنے والوں کی بدمعاشی نہیں چلنے دینگے ۔بلوچستان سے دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے سیاست کو فروغ دینا ہوگا۔بلوچستان کی نام نہاد قوم پرست سیاسی جماعتیں میاں نواز شریف کیساتھ اقتدار کے مزے لوٹ رہی ہیں انہیں صوبہ کے مسائل سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔افسوس !مجھے سی پیک لاہور میں تو نظر آیا مگر کوئٹہ میں نہیں۔دریں اثنا اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشیدشاہ نے کہا کہ وزیراعظم کے بقول آئندہ الیکشن خلائی مخلوق کرا رہی ہے ، 2013ئمیں خلائی مخلوق نے آر اوز کی شکل میں الیکشن کرائے ۔ الیکشن میں دھاندلی ملک اور اداروں کیلئے ٹھیک نہیں ہو گی۔ عمران بادشاہ آدمی ہے خود اپنا راز بتا گیا ، وہ خود اشارہ دے گیا کہ آزاد گروپ کی مدد سے حکومت بنائیگا۔ لگتا ہے عمران نے آزاد گروپ کو وزارتیں دینے سے ملک کمزور ہونے کی بات اچانک کر دی۔ عمران پورس کے ہاتھی کی طرح خود کو لتاڑ گیا ، اسی لئے کہتے ہیں کہ بیوقوف دوست سے دانا دشمن بہتر ہے ۔