لاہور(خصوصی رپورٹ،جنرل رپورٹر،92 نیوز رپورٹ)میاں نواز شریف کے ذاتی فزیشن ڈاکٹر عدنان کی نیب لاہور میں زیر حراست میاں نواز شریف سے ملاقاتوں کی تفصیلات منظرعام پر آگئیں۔ڈاکٹر عدنان میاں نواز شریف کی گرفتاری کے روز (11 اکتوبر) کو پہلی ملاقات اور انکے معائنے کیلئے فورا پہنچے اور کم و بیش 1 گھنٹے تک انکا معائنہ کیا۔ڈاکٹر عدنان کی دوسری ملاقات 19 اکتوبر بروز ہفتہ کروائی گئی ۔دوسری ملاقات کے دوران ڈاکٹر عدنان کیجانب سے میاں نواز شریف کا تفصیلی معائنہ اور انہیں دی جانیوالی دوائوں کا بھی مفصل جائزہ لیا گیا۔میاں نواز شریف کی نیب لاہور کے زیر حراست تیسری طویل ترین ملاقات و معائنہ گزشتہ روز (21 اکتوبر) دوپہر سے شام کے دوران ہوئی جسکا دورانیہ 2 گھنٹے سے زائد رہا ۔ڈاکٹر عدنان اپنے ہمراہ ایکسرے و ای سی جی کی مشینیں لانا چاہ رہے تھے جسکی انہیں اجازت دی گئی اور تمام ٹیسٹ حاصل کئے گئے ۔اس دوران میاں نواز شریف کے لیب ٹیسٹ بھی کرائے گئے اور بعد ازاں انکی رپورٹس کے نتائج رات 9 بجے بذریعہ ٹویٹ سامنے لائے جس پر باقاعدہ واویلا کھڑا کیاگیا۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف مکمل طور پر گھر کا فرمائشی کھانا کھاتے رہے اور صرف شریف میڈیکل کی نرسز اورتمام دوائیں بھی ذاتی معالج کی تجویز کردہ ہی استعمال کرتے رہے اور سرکاری ڈاکٹروں کو معائنہ کرانے سے یکسر انکار بھی کیا ۔لیب و دیگر ٹیسٹ کے بعد ڈاکٹر عدنان کی درخواست پر فوری طور پر انہیں تفصیلی معائنہ اور مکمل لیب ٹیسٹ کیلئے ہسپتال منتقل کرنیکا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔ نوازشریف کو جب نیب منتقل کیا گیا تو پہلے روز سے ہی پی آئی سی کی ایمبولینس اور تین ڈاکٹروں کی طبی سہولت مہیا کی گئی۔دریں اثناہسپتال ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف سروسز ہسپتال میں ملاقاتیوں میں جنید صفدر، راحیل (داماد مریم نواز)، مہر النساء (بیٹی مریم نواز)، میاں نواز شریف کی ہمشیرہ کوثر بی بی، میاں نواز شریف کی بھابھی، عطاء تارڑ اور آصف کرمانی بھی شامل رہے ۔ مریم نواز کی دونوں بیٹیاں 4 گھنٹے تک وی وی آئی پی روم میں انکے ساتھ موجود رہیں۔ ایم پی اے ثانیہ عاشق، حنا پرویز ، خواجہ عمران نذیر، ایم این اے پرویز ملک ،ایم پی اے عظمی بخار ی اور بلال یاسین بھی ہسپتال پہنچے ۔