لندن(92 نیوزرپورٹ،این این آئی)مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو علاج کیلئے امریکہ لے جانے پر ڈاکٹرزکی مشاورت مکمل ہوگئی، فیملی ذرائع کے مطابق نوازشریف نے علاج کیلئے امریکہ جانے پر رضامندی ظاہرکردی ہے اور وہ آئندہ 72گھنٹے کے دوران امریکہ روانہ ہوسکتے ہیں،امریکی شہر بوسٹن کے ہسپتال میں انتظامات کوحتمی شکل دیدی گئی،نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹرعدنان،کنسلٹنٹس اوربوسٹن ہسپتال کے ڈاکٹرزکے درمیان مشاورت مکمل ہوچکی ہے ،ڈاکٹروں کی رائے میں نوازشریف کا مختلف نوعیت کا علاج بوسٹن کے ہسپتال میں ایک ہی چھت تلے ممکن ہوسکتاہے ،لندن میں نواز شریف کو مختلف ہسپتالوں میں جاناپڑرہاہے جبکہ سکیورٹی ایشوزبھی ہیں،ذرائع کے مطابق نوازشریف کوخصوصی فلائٹ کے ذریعے امریکہ لے جایاجائیگا۔میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا جیل جانے سے پہلے نواز شریف کو صرف بلڈ پریشر اور شوگر کی بیماری لاحق تھی تاہم جیل جانے کے بعد وہ کئی اور بیماریوں میں مبتلا ہوئے ، پلیٹ لیٹس مستحکم ہونے تک انہیں امریکا لے جانا مشکل ہوگا۔ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہانوازشریف کی بیماریوں کا ہر طرح سے جائزہ لیا جارہا ہے ، ابھی تک پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں، ہیماٹالوجسٹ کی طرف سے کلیئرنس کا انتظار ہے ۔