لاہور،کراچی،اسلام آباد،پشاور (اپنے نیوز رپورٹر سے ،نیوز ایجنسیاں،سٹاف رپورٹر) احتساب عدالت لاہور نے غیر قانونی پلاٹس الاٹ کرنے سے متعلق ریفرنس میں پیش نہ ہونے پر سابق وزیر اعظم نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ، عدالت نے نواز شریف کو متعدد بارحاضری کے لئے طلب کیا مگر وہ پیش نہ ہوئے ، ریفرنس میں21 گواہوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ نیب پراسیکیوٹر کے مطابق انکوائری میں نواز شریف کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ،قائد ن لیگ نے من پسند فرد کو نوازنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی، اختیارات کا کثرت سے غلط استعمال کیااور شاہی طرز حکمرانی سے بطور چیئرمین ایل ڈی اے قانون کی دھجیاں اڑا دیں،سڑکیں اور گلیاں تک من پسند فرد کو سونپ دی گئیں، اراضی بغیر کسی عوامی مفاد کے الاٹ کی، ایک ارب 73 کروڑ کی اراضی کی الاٹمنٹ اور ایگزیمپشن میں کرپشن کی گئی۔پی ایس او میں غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق، یعقوب ستار اور سابق سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا پر فرد جرم عائد کردی گئی تاہم انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا جس کے بعد احتساب عدالت نے ستائیس اگست کونیب تفتیشی افسر اور گواہوں کو طلب کر لیا۔دوران سماعت شاہد خاقان عباسی ، سابق سیکرٹری پٹرولیم ارشد مرزا اور دیگر پیش ہوئے ۔احتساب عدالت اسلام آباد کے جج اصغر علی کے موسم گرما کی تعطیلات پرہونے کے باعث سابق صدر آصف زرداری اورقائد ن لیگ نواز شریف کی توشہ خانے سے لی گئی گاڑیاں منجمد کرنے کی درخواست پر سماعت بغیر کاروائی ملتوی کر دی گئی۔نیب خیبر پختونخوا نے چترال صاف پانی سکیم سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرکے غبن کرنے پر محکمہ پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ کے 10سابق اعلیٰ افسران سمیت 11ملزمان کے خلاف 3 جلدوں پر مشتمل ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا ۔