لاہور (جنرل رپورٹر،خبر نگار خصوصی،نیوز ایجنسیاں ) سروسز ہسپتال لاہور میں گذشتہ 14 روز سے زیر علاج سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 40ہزار پر برقرار ہیں جبکہ میڈیکل بورڈ نے خون میں کلاٹس ختم کرنے والی دواؤں کا استعمال روک دیا ہے ۔سٹیرائیڈز کے باعث نواز شریف کا شوگر لیول بڑھا ہوا ہے جو نہار منہ 150جبکہ انکا بلڈ پریشر 130/80 پر قائم ہے ۔ بورڈ نے ان کے خون کے نمونے لئے تاکہ پلیٹ لیٹس کی تازہ تعدادمعلوم کی جاسکے ۔شریف فیملی کی جانب سے میڈیکل بورڈ کو نواز شریف کو سروسز ہسپتال سے منتقل کرنے کی کوئی درخواست نہیں کی گئی، میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کا طبی معائنہ کیا،اس موقع پر انکے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی موجود تھے ،نواز شریف کا بلڈ پریشر قابو میں ہے جبکہ شوگر کنٹرول کرنے کیلئے انسولین کا استعمال کیا جارہا ہے ،نواز شریف کا نہار منہ بلڈ پریشر 150 ہے جو گزشتہ روز 170تھا، نواز شریف کو دل اور گردوں کے مسائل علاج معالجے میں مشکلات پیدا کر رہے ہیں۔ والدہ شمیم بیگم ، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، ان کی بہن کوثر بی بی ،جنید صفدر اور دیگر اہلخانہ نے نواز شریف سے ملاقات کرکے عیادت کی۔ذرائع کا کہنا ہے میڈیکل بورڈ کی طرف سے نوازشریف کو فی الحال ڈسچارج نہیں کیا جارہا۔نواز شریف کی بحالی صحت کے لئے سابق ڈپٹی میئر رائو شہاب الدین نے بکروں کا صدقہ دیا۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماامیرحیدرہوتی وفد کے ہمراہ نوازشریف کی عیادت کیلئے سروسز ہسپتال آئے تاہم انہیں ملاقات کی اجازت نہ مل سکی ۔نواز شریف نے انہیں گلدستہ بھیجا۔میڈیا سے گفتگو میں امیر حید رخان ہوتی نے کہامیاں صاحب سے بہت پرانا تعلق ہے ،انکی صحت کے حوالے سے میں اور پارٹی پریشان ہیں،انکی بیمار پرسی کے لئے خود حاضر ہوا مجھے پتا تھا ملنے نہیں دیا جائیگا،نواشریف اور مریم نواز کو ضمانت کی شکل میں انصاف ملا ہے ،اگر ڈیل ہوتی تو نوازشریف بہت پہلے کرلیتے ۔