پشاور(خبرنگار) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دوفروری میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت کے خلاف ایکا کرنے کیلئے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو پانچ ماہ میں متحد کرنے کا عندیہ دیدیاہے ، انہوں نے کہاکہ کرتارپور راہداری قادیانیوں کو کم مسافت کا راستہ دینے کی سازش ہے جس کا فیصلہ بین الاقوامی قوتوں نے کیا ہے ، بھارت کے سکھوں کو بغیر ویزہ آنے کی دعوت سے بھارت پاکستان میں قوم پرستوں کی مدد کرنے کا جواز رکھتا ہے ۔ گزشتہ روزجمیعت سیکرٹریٹ پشاور میں پارٹی کی مجلس عاملہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آصف زرداری سے ملاقات ہوئی ہے مگر موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت نہیں ہوئی، نواز شریف جب بات کرنے کیلئے تیار ہوتا ہے تو آصف علی زرداری پیچھے ہٹ جاتا ہے اور جب آصف علی زرداری بات کرنے کیلئے تیار ہوتا ہے تو نواز شریف پیچھے ہوجاتا ہے تاہم وہ پانچ مہینوں میں دونوں کو متحد کردیں گے ،انہوں نے کہا کہ کرتارپورراہداری کے ذریعے سکھوں کو بغیر ویزہ پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ہے جس میں بیشتر قادیانی ہوتے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ کسی طرح اسرائیل کو تسلیم کیا جائے اور قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے والی ترمیم ختم کی جائے ۔ مفت علاج کا دعوی کرنے والوں نے ادویات کی قیمتوں میں پانچ سے پندرہ فیصد اضافہ کردیا۔انہوں نے کہاکہ جے یو آئی (ف) سمیت تمام سیاسی جماعتیں ملک میں دوبارہ انتخابات چاہتی ہیں۔ انہوں آل پارٹیز کانفرنس بھی دو فروری کو طلب کی ہے جس میں مسئلہ کشمیر پر بھی بات ہوگی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ 27جنوری کو ڈیرہ اسماعیل خان میں ملین مارچ کا آغاز کریں گے ۔طالبان کا واضح موقف ہے کہ ان کی حکومت پر حملہ امریکہ نے کیا ہے اور وہ امریکہ کے ساتھ ہی مذاکرات کریں گے مگر کسی نہ کسی مقام پر مذاکرات کے عمل میں افغانستان کی حکومت بھی شامل ہوگی۔