لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)گروپ ایڈیٹر 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ نوازشریف پر دونوں طرف سے سیاست ہورہی ہے ، اس میں کوئی شک نہیں کہ نوازشریف کی صحت خراب ہے ، وہ اپنے خاندان ، پارٹی اورملک میں ان کے چاہنے والوں کیلئے قیمتی اثاثہ ہیں۔92 نیوز کے پروگرام کراس ٹا ک میں میزبان اسداللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے ارشاد احمد عارف نے کہا کہ کیا یہ نہیں ہوسکتا تھاکہ وہ فوری طورپر شورٹی بانڈ ایک کاغذ جمع کراتے ا ور نوازشریف کو باہر بھیج دیا جاتا ا ورپھر فیصلہ عدالت میں چیلنج کرکے بانڈ واپس لے لیتے ۔سیاست تو دونوں طرف سے ہورہی ہے کو ن ٹھیک کررہاہے اورکون غلط، اس کا فیصلہ عوام نے کرناہے ۔اگر ضمانت کے فوری بعد جن کاغذات پردستخط ہونا تھے اگر شریف فیملی کردیتی تو نوازشریف کے علاج کیلئے دو ہفتے ضائع نہیں ہوتے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر شہبازشریف کے بیٹے سلمان شہبازوہ ٹویٹ نہ کرتے جس میں شہبازشریف کو گیم چینجر کہا تھا شاید حکومت کوئی شرط نہ رکھتی۔تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ حکومت نے تو بڑا دل کرکے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالا لیکن ملکی تاریخ میں ایسی کسی شخص کی مثال نہیں ملتی جو سزا یافتہ ہو، ان سے شیورٹی بانڈ لینے کیوجہ ان کے بیٹے اور سمدھی اسحاق ڈار ہیں جو ملک سے تو گئے لیکن واپس نہیں آئے ۔ہمیں چودھری برادران کے بیان پر کوئی تشویش نہیں ،وہ ہمار ے اتحادی ہیں پارٹی کا حصہ نہیں ۔مسلم لیگ ن کے رہنما چودھری جعفر اقبال نے کہا کہ اگر حکومت میں ہمت ہے تو جرأت کے ساتھ فیصلہ کرے یا تو نوازشریف کو باہر جانے یا نہ جانے کا کہے ۔حکومت شورٹی بانڈ کا اختیار نہیں رکھتی یہ حکومت بنیں عدالت نہ بنیں۔ عدالت جو فیصلہ کریگی ہم اس پر عمل کرینگے ۔ماہر قانون اور جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ دھرنے سے آگاہی عوام میں آئی اس حوالے سے کامیاب رہا۔کب تک یہ سلسلہ چلے گا یہ فیصلہ ہونا باقی ہے مگر اب تک ہم پرامن ہیں کسی شہر کے اندرہم نے کسی سڑک کو بند نہیں کیا۔ہمارے احتجاج کے حوالے سے عدالت جو بھی فیصلہ دیگی اس پر عملدرآمد کرینگے ۔