لاہور(خبرنگارخصوصی،خصوصی نمائندہ) سابق وزیر اعظم میاں نوازشریف کو طبی سہولیات کی فراہمی سے متعلق حکومت اور پوزیشن کے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے ۔ گزشتہ روز ہونیوالے مذاکرات میں دونوں فریق کسی نتیجہ پر نہ پہنچ سکے اور یہ طے پایا کہ وہ اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد دوبارہ رابط کرینگے ۔ مذاکرات میں وزیر قانون پنجاب بشارت راجہ ، سمیع اﷲ خاں اوردیگر شریک ہوئے ۔بعدازاں پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نواز شریف کو علاج کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں ۔ سپیکر پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر بنائی جانیوالی کمیٹی نے نواز شریف کو علاج کی سہولیات کے حوالے میٹنگ کی جس میں اپوزیشن کو بتایا گیا کہ حکومت نواز شریف کی مرضی کے مطابق انہیں مزید بہتر طریقہ سے علاج کی سہولیات مہیا کرنے کو تیار ہے ۔اپوزیشن نے اپنے مسائل کے بارے میں حکومت کو تفصیل سے آگاہ کیا۔اپوزیشن اپنی قیادت سے مشاورت کریگی جبکہ حکومت اپنی بات اپنی قیادت تک پہنچائے گی،جہاں تک وفاقی حکومت کا تعلق ہے ،وزیر اعظم عمران خان کے بیان کے بعد کسی شک وشبہ کی گنجائش نہیں رہتی۔وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کوئی کوتاہی نہیں،وزیر اعظم کی طرف سے بیرون ملک سے ڈاکٹر منگوانے کی پیشکش کے بارے بھی ن لیگ کو بتا دیا ہے ۔پنجاب اسمبلی میں ن لیگ کے ممبر ملک احمد خان نے کہا کہ ہم نے حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے ،جو بھی میاں صاحب کیلئے بہتر ہو سکا کرنے کی کوشش کرینگے ،حکومت نے اپنی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کیلئے وقت مانگا ہے ۔ن لیگ کے رکن خواجہ سلمان نے کہا کہ مریض کا مطمئن ہونا بہت ضروری ہے ، نواز شریف کو جو مرض لاحق ہے میڈیکل بورڈ زمیں اسکا سپیشلسٹ ڈاکٹر ہی موجود نہیں تھا۔