لاہور(سٹاف رپورٹر، جنرل رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ، کر ائم رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیراعظم نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد میں پھر کمی ہونا شروع ہو گئی ہے ، تشویشناک حد تک کم ہوکر 7ہزار رہ گئی ، مریم نواز کی والد سے ملاقات کے دوران ملاقات طبیعت ناساز ہو گئی جس پر انہیں بھی سروسز ہسپتال میں داخل کرلیاگیاجبکہ وزیرصحت پنجاب نے کہاہے کہ باہر علاج کرانے کی ضرورت پڑی تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔سروسز ہسپتال میں زیر علاج نوازشریف کے پلیٹ لیٹس 25 ہزار سے گر کر صرف 7 ہزار رہ گئے ۔پلیٹ لٹس گرنے کے باوجود نواز شریف کے کسی بھی حصے سے خون نہیں رس رہا ۔نواز شریف کو پلیٹ لٹس کا چھٹا میگا یونٹ بھی لگا دیا گیا، سیل بڑھانے والی ادویات شروع کرا دی گئیں۔نواز شریف کے ہیپاٹائٹس بی اور سی کے ٹیسٹ نیگٹو آ ئے ہیں ۔نوازشریف کی والدہ شمیم بیگم اور شہبازشریف سروسز ہسپتال آ ئے اور نوازشریف کی خیریت دریافت کی ۔احسن اقبال،مریم اورنگزیب ،عطاتارڑ ، ایاز صادق اور خرم دستگیر سروسز ہسپتال گئے جہاں انہوں نے نوازشریف کی عیادت کی،لیگی کارکن نے بکرے کاصدقہ بھی دیا۔جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے گلدستہ بھجوایا ۔سروسز ہسپتال میں زیر علاج سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی صحت میں بہتری آنے کے بعد طبیعت ایک بار پھر تشویشناک ہو گئی ۔5 میگا یونٹس لگانے کے بعد پلیٹ لیٹس کی تعداد 25 ہزار تک بڑھ گئی تھی لیکن اب نئی سی بی سی رپورٹ کے مطابق گر کر 7 ہزار رہ گئی ہے ۔ ڈاکٹرز نے پلیٹ لٹس کا چھٹا میگایونٹ بھی لگا دیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لٹس میں تسلسل برقرار نہیں ہو رہا ۔5 میگا یونٹ لگنے کے بعد ان کے پلیٹ لٹس بڑھنے چاہیے تھے اور اندازہ 50ہزار سے زائد ہونا چاہیے تھا لیکن ایسا نہیں ہو رہا ۔سربراہ میڈیکل بورڈ پروفیسر محمود ایاز نے کہا کہ پلیٹ لٹس کی تعداد کو مانیٹر کر رہے ہیں اگر ان میں کوئی کمی ہوئی تو مزید میگا یونٹ لگائیں گے ۔ظاہری طور پر نواز شریف کہ طبیعت بہتر ہے ۔میڈیکل بورڈ ان کا آج صبح بھی دوبارہ تفصیلی معائنہ بھی کرے گا۔کراچی سے بلائے گئے ڈاکٹر طاہرشمسی نے نوازشریف کی رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق کراچی سے آئے بون میروسپیشلسٹ ڈاکٹر طاہر شمسی نے نوازشریف کی بیماری کی تشخیص کرلی۔تشخیص کے بعد نوازشریف کی بیماری کا علاج شروع کردیا گیا۔نوازشریف کو امیون تھر مبو سائیٹو پینیا کا مرض لاحق ہے ۔اس مرض سے خون میں ٹوٹ پھوٹ لاحق ہوتی ہے ۔نوازشریف کو مختلف ٹیسٹوں کے بعد آج پی کے ایل آئی لے جایا جائیگا جہاں پر شک دور کرنے کیلئے بون میر و ٹیسٹ ہوگاجس کے بعد نوازشریف کوواپس سروسز ہسپتال منتقل کردیا جائیگا۔وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدکی زیرصدارت سروسزانسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزمیں نوازشریف کیلئے تشکیل دیئے خصوصی میڈیکل بورڈکااجلاس ہوا ۔ وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدنے میڈیکل بورڈکے ممبران سے نوازشریف کے علاج معالجہ کی تفصیلات حاصل کیں۔ادھرصوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلی پنجاب کے حکم پر نوا ز شریف کی عیادت کی ۔نواز شریف نے اپنے علاج کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کیا ۔سروسز ہسپتال میں پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کے علاج کے لئے تین شفٹوں میں 21 ڈاکٹرز نواز شریف کے علاج کے لئے خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔نواز شریف کو کہا کہ کسی بھی ڈاکٹر سے خدمات لینی ہو تو ہم تیار ہیں ۔نواز شریف کو حکومت کا پیغام پہنچا دیا۔نواز شریف نے خود کہا کہ انکی طبیعت بہتر ہے امید کرتے ہیں کہ نواز شریف کی طبیعت جلد بہتر ہو جائے گی ۔ نواز شریف کو بتایا کہ عمران خان اور عثمان بزدار نے صحت کے لیے خواہشات کا اظہار کیا ہے ۔نواز شریف کو باہر جا کر علاج کرانے کی ضرورت پڑی تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہو گا ۔نیب لاہور نے نوازشریف کو خون کے عطیہ کیلئے 5 افراد کی بندوبست کیا جن کے خون کاگروپ سابق وزیراعظم کے خون گروپ سے میچ کرگیاہے ۔ نیب حکام کی درخواست پر محکمہ داخلہ نے آئی جی پنجاب کو سروسز ہسپتال میں زیر علاج نواز شریف کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کی ہدایت کردی، نواز شریف کی وی وی آئی پی وارڈ کے باہر سی سی ٹی وی کیمرہ نصب کرنے کا بھی حکم دیا۔دریں اثناوالد کی عیادت کیلئے لائی گئیں مریم نواز کی طبیعت بھی ناسازہوگئی انہیں بھی سروسز ہسپتال میں داخل کرلیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر مریم نواز کو کوٹ لکھپت جیل سے سروسز ہسپتال لایا گیا جہاں انہوں نے والد نواز شریف سے ملاقات کی۔والد سے ملاقات کے دوران مریم نواز کی طبیعت بھی ناساز ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق نوازشریف وی وی آئی پی روم ایک میں ہیں جبکہ مریم نواز کو وی وی آئی پی روم 2 میں داخل کیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سروسز ہسپتال میں مریم نواز کے کمرے کو سب جیل قرار دیا گیا ہے ۔مریم نواز کا سی بی سی ٹیسٹ بھی کیا گیا جس رپورٹ جلد آجائے گی۔مریم نواز کے دل کی دھڑکن تیز اور پسینہ آنا شروع ہوگیا تھا۔مریم نواز کی ای سی جی بھی کی گئی جو نارمل ہے ۔مریم نواز کے ڈینگی ٹیسٹ کرنے کیلئے بھی خون کے نمونے لئے گئے ۔مریم نواز کو سروسز ہسپتال میں اینگزائٹی اٹیک ہوا ہے ۔ مریم کے بیٹے اور دیگر اہل خانہ بھی ملاقات میں موجود تھے ۔وزیراعظم کی ہدایت پر گورنر پنجاب نے شہباز شریف سے رابطہ کیا شہبازشریف ہسپتال میں ہونے کے باعث فون نہ سن سکے ۔ سردار ایاز صادق کی جوابی فون کال پر شریف فیملی کو علاج کی ہر طرح کی سہولتوں کی پیشکش کر دی۔گورنر پنجاب نے سردار ایاز صادق کو بتایا کہ انہوں نے نواز شریف کے علاج کے حوالے سے رابطہ کیا ہے ۔ حکومت شریف فیملی کے اطمینان کے مطابق جس طرح وہ علاج چاہیں، سہولتیں فراہم کرنے کو تیار ہے ۔ رات گئے اطلاعات کے مطابق گورنر چودھری سرور نے سروسز ہسپتال کا دورہ کیا اور نواز شریف کی عیادت کی، انہوں نے علاج میں حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔قبل ازیں عدالت نے مریم نواز کی والد سے ایک گھنٹہ ملاقات کیلئے درخواست مسترد کردی تھی جس پر انہوں نے فون پر اپنے والد سے بات کی۔ مصدقہ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی جانب سے باضابطہ طور پر ایڈیشنل چیف سکرٹری داخلہ کو درخواست دی گئی۔ حکومت پنجاب کے ذمہ داروں نے ایوان وزیر اعلی کو اس بابت آگاہ کیا۔ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان سے موصولہ احکامات کی روشنی میں وزیر اعلی سیکرٹریٹ نے محکمہ داخلہ پنجاب کو زبانی احکامات جاری کر دئیے ۔معاون خصوصی اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مریم نواز کی والد سے ملاقات قانون کے مطابق کرائی گئی،مریم نوازکی جانب سے والد سے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی ۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب کی صوابدید تھی کہ درخواست منظور کر لی گئی۔مریم نواز کو پیرول پر رہائی دے کر ملاقات کرائی گئی۔