باکو،انقرہ، ماسکو، تہران (92نیوز رپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک،نیٹ نیوز، نیوز ایجنسیاں) آذر بائیجان اورآرمینیامیں ایک بارپھرجنگ چھڑگئی، آرمینیائی فوج کے 16افراد ہلاک جبکہ 100سے زائد فوجی زخمی ہوئے ،دونوں ملکوں میں نگورنوکاراباخ نامی علاقے کی وجہ سے تنازع چل رہاہے ، مسلح جھڑپیں گذشتہ روز سے نگورنو کاراباخ میں ہو ئی ہیں،آرمینیائی وزارت دفاع کے مطابق جھڑپوں میں آذربائیجان کے 2ہیلی کاپٹرتباہ کردیئے ،آرمینیاکے 3ٹینکوں بھی تباہ ہوئے ہیں،کشیدگی پرترک حکومت برہم ہوگئی اور آرمینیا پرجارحیت کاالزام لگادیا،تر کی کے صدر اردگان نے آربائیجان مکمل حمایت کا اعلان کرتے آرمینیا سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی جارحیت چھوڑ دے ۔ آرمینیاآگ سے کھیل رہا اورخطے کاامن دائوپر لگادیا ہے۔نگورنو کاراباخ نامی خطے کے صدر آرائیک ہاروتیونیان نے بتایا کہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے تمام فوجی دستوں کو حرکت میں لاتے ہوئے مارشل لاء نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ آذربائیجان کے دارالخلافہ باکومیں کرفیو نافذکر دیاگیا۔ سابق سوویت یونین کی یہ دونوں ریاستیں ایک دوسرے پر مسلح تنازعہ شروع کرنے کا الزام لگا رہی ہیں۔ فریقین ایک دوسرے کو ہونیوالے بھاری جانی اور مالی نقصانات کے دعوے کر رہے ہیں۔روس نے ان تازہ جھڑپوں کے بعد دونوں ممالک پر فوری جنگ بندی کیلئے زور دیا ہے ۔ ماسکو میں روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ فریقین کشیدگی میں کمی اور حالات میں بہتری کے لیے حملے بند اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے آرمینیا اور آذربائیجان کے مابین لڑائی کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے مابین مذاکرات کرانے کیلئے تیار ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے لڑائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر لڑائی روک دیں اور بامعنی مذاکرات شروع کریں۔روسی صدر پیوٹن نے لڑائی ختم کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کشیدگی کو مزید بڑھنے سے روکنے کیلئے ہر کوشش کی جانی چاہئے ۔