کراچی(سٹاف رپورٹر) کراچی میں پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کی ایماء پراس کا پرسنل سیکرٹری عابدعلی چانڈیوسادہ لوح افراد کو نوکری دلانے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے لوٹ کر فرار ہو گیا۔کریمنل ماڈل کورٹ ملیرکے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرکے گرفتاری کا حکم دے دیا ہے ۔ملزم کے خلاف تھانہ شرافی گوٹھ میں جعلی چیک دینے کے الزام میں مقدمہ درج ہے ۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کی بجائے ضابطہ فوجداری کی ایکٹ 512کے تحت مفرور قرار دیا تھا۔وارنٹ جاری ہونے پرمتعدد متاثرہ شہری عدالت پہنچ گئے اور رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ پر ملی بھگت سے بھاری رقوم اینٹھنے کا الزام عائد کردیا۔ گلشن اقبال کی رہائشی مسماۃ شیریں نے پراسیکیوٹر کو بتایا کہ ملزم عابد چانڈیو نے اسے سرکاری ملازمت دلانے کا جھانسہ دیا اور خود کو ایم این اے آغارفیع اللہ کا پرسنل سیکرٹری ظاہر کیا،ایم این اے رفیع اللہ سے ان کے دفتر میں ملاقات بھی کرائی، جس پر مجھے یقین ہوگیا اور میں نے 6 لاکھ روپے ادا کردئیے ،باقی رقم تقرر نامہ ملنے پر ادا کرنے کو کہا گیا۔چند روز بعد مجھے ایم این اے کے آفس بلایا اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا تقرر نامہ دیا جو دیکھنے میں ہی جعلی نظر آرہا تھا۔جب میں نے جوائننگ کے لئے متعلقہ ادارے سے رجوع کیا تو وہ تقرر نامہ واقعی جعلی ثابت ہوا۔ ملزم سے متعدد بار رابط کیا لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لیتا رہا۔ مزید رابطہ پر قتل کی دھمکیاں دینے لگا۔اب مجھے علم ہوا کی کسی شہری نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرایا تو میں بھی عدالت شکایت لے کر آئی ہوں۔ ایک اور متاثرہ شہری ظفر خان نے شکایت کی کہ ایم این اے آغا رفیع اللہ خان کے پرسنل سیکرٹری عابد علی نے اسے سرکاری نوکری کا جھانسہ دیا اور لاکھوں روپے وصول کیے لیکن نوکری نہیں دلائی، میں دو سال سے اپنی رقم کے حصول کے لئے دھکے کھا رہاہوں ، متعدد بار آغا رفیع اللہ کے دفتر بھی گیااور اس کے پرسنل سیکرٹری کو فون کیا لیکن وہ ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے ،کبھی کہتا ہے کہ آغا رفیع اللہ اسلام آباد میں ہیں اور کبھی کہتا ہے کہ وہ کوئٹہ میں ہیں، ملزم رقم واپس نہیں کررہا ہے نہ ہی نوکری دلا رہا ہے ۔ ایک اور شہری اکبر خان نے بتایا کہ عابد علی چانڈیو جو رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللہ کا پرسنل سیکرٹری ہے اس نے میری آغا رفیع اللہ سے ملاقات بھی کرائی، میرا کے ڈی اے میں ملازمت دلانے کا معاملہ دس لاکھ روپے میں طے پایا،آدھی رقم میں نے ادا کی،باقی رقم کی ادائیگی ملازمت ملنے پر دینا تھی، 8ماہ گزر گئے لیکن مجھے ملازمت نہیں ملی ، فون کرنے پر دھمکیاں دیتے ہیں اور ملنے پر متعدد بارمجھ پر پستول بھی تان لیا۔ اس نے کہا کہ وہ بہت غریب آدمی ہے اور ملیر کا رہائشی ہے اس کی جان کو خطرات لاحق ہیں۔وکیل صفائی نے متاثرین کوپٹیشن دائر کرنے کا مشورہ دیا۔استغاثہ کے مطابق شہری نے تھانہ شرافی گوٹھ میں مقدمہ درج کرایا تھا جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ آغا رفیع اللہ کے پرسنل سیکرٹری عابد علی چانڈیو نے سرکاری نوکری دلانے کے لئے 14لاکھ روپے وصول کئے لیکن نوکری نہیں دلائی، تقاضا کیا تو اس نے 7لاکھ روپے کا چیک دیا جو باؤنس ہوگیا۔پولیس نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار نہیں کیا بلکہ چالان میں مفرور قرار دے دیا۔