روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق ریلوے حکام نے موجودہ صورتحال کے پیش نظر لاہور،راولپنڈی اور پشاور سیکشن پر چلنے والی ٹرینوں میں فیملی کے بغیر سفر کرنے پر تاحکم ثانی پابندی عائد کر دی ہے۔پاکستان ریلوے گزشتہ کئی دہائیوں سے شدید معاشی بحران سے دو چار ہے۔وسائل کی کمی کی وجہ سے ریلوے ٹریک کی تعمیر و مرمت کے کام میں ممکن نہیں ہو پا رہے ،جس کی وجہ سے ٹرینوں کے آئے روز حادثات پیش آ رہے ہیں۔ اس سے مفر نہیں کہ حکومت محدود وسائل کے باوجود ریلوے کے سفر کو محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ٹریک اور انجنوں کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات کی وجہ سے لوگ ریلوے پر سفر کرنے میں خوفزدہ ہیں۔جس کی وجہ سے ریلوے کی ریونیو میں مسلسل کمی ہورہی ہے ۔ان حالات میں حکومت کی طرف سے سکیورٹی صورتحال کے پیش نظر فیملی کے بغیر سفر پر پابندی یقینا اس لحاظ سے مستحسن اقدام ہے کہ شہریوں کی جان و مال کی حفاظت حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ لاہور سے پشاور تک سفر کے دوران درجنوں اسٹیشن پر ٹرین رکتی ہے کہ کوئی بھی فیملی پشاور کی بکنگ کروا کر کہیں بھی اتر سکتی ہے۔ بہتر ہو گا حکومتی فیملی کے بغیر سفر کی پابندی کے بجائے ریلوے سٹیشنز پر سخت ترین حفاظتی تدابیر کیساتھ مسافروں کی کڑی نگرانی کے لئے بھی اقدامات کرے تاکہ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانا ممکن ہو سکے اور مسافر بغیر کسی خوف کے ریلوے کے سفر کو اپنی ترجیح بنائیں۔