نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) نیویارک میں مقیم بھارتیوں نے اپنے ہی ملک کو ایک بیمار سماج قرار دیدیا ۔" روزنامہ 92 نیوز " سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اُنکا کہنا تھا وزیراعظم نریندر مودی نے بھارت کو ایسا بنا دیا ہے جہاں انسان اور حیوان کی تمیز بالکل ختم ہو چکی ہے ۔ ابھیشیک سبل کا کہنا ہے کہ انکا تعلق بھی بی جے پی سے ہے لیکن بھارت میں تشدد کے ذریعے ہلاکتیں اور خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کی بڑھتی ہوئی وارداتیں مودی حکومت پر کلنک کا ٹیکہ ثابت ہو رہی ہیں، امریکی میڈیا میں آئے روز یہ خبریں آ رہی ہیں کہ بھارت خواتین اور اقلیتوں کیلئے غیر محفوظ ملک بنتا جا رہا ہے ۔سنگھوی چدمبرم نے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بھارت میں ہندو مسلم نفرت کی لہر پیدا کی گئی ہے تاکہ وہاں خوف اور ڈر پیدا کر کے ہندو توا ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے ۔رشی منو رائے کا کہنا ہے کہ اگر نفرت کا یہی ماحول رہا تو پھر بھارت میں بسنے والی اقلیتیں اندرون خانہ غیر آئینی اور غیر قانونی راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہو جائینگی ۔پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا تھا کہ بھارت کے اندرونی حالات ایسے نہیں کہ اسکو مہذب معاشرہ قرار دیا جا سکے ، انتہا پسندی ، لاقانونیت انتہا تک پہنچ چکی ہے ،وہاں کی ہندو انتہا پسند تنظیمیں طالبان اور القاعدہ کی طرز پر اپنے آپکو مضبوط کر رہی ہیں ،مستقبل میں یہ جماعتیں بھارت کی سالمیت کیلئے بڑا خطرہ ثابت ہو سکتی ہیں ۔