اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمٰی نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 123ٹوبہ ٹیک سنگھ سے متعلق انتخابی تنازع کا معاملہ اس نوعیت کے ایک اور مقدمے کے ساتھ یکجا کرکے دونوں مقدمات کو ایک ساتھ سننے کا فیصلہ کیا اور آبزرویشن دی ہے کہ کامیاب امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد ہائی کورٹ کو انتخابی تنازعات سننے کااختیار نہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے قرار دیا سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمہ الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرنے کے راستے میں رکاوٹ نہیں۔چیف جسٹس نے درخواست گزار سونیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ٹی وی پروگرام میں عدالت پر تنقید کی اور کہا آپ کے ساتھ ناانصافی ہوئی، عدالت سے انصاف فریق کی مرضی کے مطابق نہیں بلکہ آزادانہ جائزے کے بعد قانون کے مطابق ملتا ہے ۔درخواست گزار کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا میری موکلہ چالیس ووٹوں سے کامیاب قرار پائی تھی اور ریٹرننگ افسر نے دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی تھی جبکہ الیکشن کمیشن نے بھی درخواست خارج کی لیکن ہائی کورٹ نے دوبارہ گنتی کے لئے دائر رٹ پٹیشن منظور کی ۔چیف جسٹس نے کہا کامیاب امیدوار نے حلف بھی اٹھا لیا اس لئے ہم انھیں ڈی سیٹ نہیں کرسکتے ، تنازع اب الیکشن ٹربیونل حل کرے گا،بہتر ہوگا آپ الیکشن ٹربیونل میں درخواست دائر کریں ایسا نہ ہو وقت نکل جائے ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے لطیف کھوسہ کو کہا جس مقدمے کا آپ حوالہ دے رہے ہیں اس میں ہم نے اپیل سماعت کے لئے منظور کی حتمی فیصلہ نہیں کیا،چیف جسٹس نے کہا آپ کا کیس بھی اسی کے ساتھ سن لیتے ہیں ،جو فیصلہ ہوگا دونوں پر اطلاق ہوگا۔