واشنگٹن( نیٹ نیوز) امریکہ میں پاکستانی نژاد براڈکاسٹر اور پروڈیوسر میشا یوسف نے اپنی الگ ہی پہچان بنا لی ۔غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 27 سالہ میشا یوسف نے کہا کہ وہ امریکہ کے بہت سے مقامی ریڈیو سٹیشنز کے لیے کام کرتی ہیں اور سنہ 2017 میں اُنھوں نے بیگنرز کے نام سے پہلی پوڈکاسٹ شروع کی ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کے ہمراہ کراچی سے امریکہ سنہ 2003 میں منتقل ہوئی تھیں۔ اس وقت ان کی عمر 11 برس تھی ، نائن الیون کے واقعے کے بعد مسلمان وہاں خود کو مکمل طور پر اجنبی تصور کرتے تھے اور وہ باتھ روم میں تنہا لنچ کرتی تھیں۔ وہ اپنی مسلسل کوششوں کے باوجود خود کو سفید فام امریکی بنانے میں ناکام رہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مجھے میری اردو زبان اور اپنے کلچر سے محبت ہے ، پہلی پوڈکاسٹ کے بعد میشا نے سنہ 2019 میں ایک بڑی اہم پوڈ کاسٹ ’دی بِگ ون: یور گائیڈ ٹو سروائیول‘ پر بطور پروڈیوسر کام کیا جس میں لاس اینجلس میں ممکنہ زلزلے پر تحقیق کی گئی ہے ۔سنہ 2020 میں انہوں نے سابق امریکی صدر براک اوباما کی اہلیہ مشیل اوباما کی پوڈ کاسٹ بنائی۔ اس سے ان کو پروفیشنل سطح پر پہچان ملی ۔ان کے مہمانوں میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی، صومالی ماڈل حلیمہ عدن، عراقی ’ڈریگ کوئین' عمر القاضی، ایرانی نژاد امریکی خلا باز انوشے انصاری، سوڈانی گلوکارہ سارہ، ایرانی نژاد امریکی اطہر نفیسی اور انڈین موسیقار ذاکر حسین شامل ہیں۔میشا کہتی ہیں کہ مجھے قرآن پاک سے محبت ہے ، اسلام ثقافتی ورثے کا مذہب ہی نہیں ہے بلکہ یہ زندگی کا ایک مکمل فلسفہ ہے ۔