مکرمی !ڈائٹنگ اور ایکسرسائز کرنے کاشوق جنون کی حیثیت اختیار کرچکا ہے یہ نہیں سوچا جاتا کہ جس شخصیت کا ڈائٹ پلان یا ایکسرسائز کو فالو کیا جارہا ہے انھیں بھی جسمانی ساخت اور صحت کے حوالے سے بتانے اور سمجھانے والے موجود ہیں ۔اگر نوجوان نسل یہ بات سمجھ لے کہ ہر پیشہ کی کچھ ضروریات ہوتی ہیں اور وہ ضروریات پوری کرنا اس پیشہ سے وابستہ لوگوں کے لیے اہم ہوتا ہے ۔خوبصورت لگنا سب کو پسند ہوتاہے لیکن ڈراموں اور فلمی ستاروں خوبصورتی حاصل کرنے کے لیے اپنی صحت کو دائو پر لگانا یا پھر اپنے سے وابستہ لوگوں کی زندگیاں اجیرن کرنا کہاں کی عقل مندی ہے؟اللہ تعالی نے سب کو مختلف خدوخال سے نوازا ہے ۔ا س لیے بغیر سوچے سمجھے کسی کی ڈائٹ کاپی کرلینا یا ایکسرسائز کو زندگی کا حصہ بنالینا درست نہیں اس لیے اپنی جسمانی ساخت اور قوت مدافعت کو دیکھتے ہوئے ڈائٹ اور ایکسرسائز کریں اور یہ جانناکہ لیے آپ کو پیسے خرچ کرنے پڑے گے کیونکہ آپ کے لیے کیا بہتر ہے اور کیا نہیں اس کا فیصلہ ڈائٹیشن اور ایکسرسائز ٹرینر ہی کرسکتے ہیںآپ اور کوئی ویب سائٹ نہیں۔ ( مبشرہ خالد)